خبرنامہ پاکستان

سابق صدرپرویزمشرف نے این آراوجاری کرنےپروضاحت دےدی

سابق صدرپرویز مشرف نےاین آراو جاری کرنے کا ملبہ اس وقت کے وزیراعظم شوکت عزیزکی ایڈوائس اور قومی مفاد پر ڈال دیا ۔ سپریم کورٹ میں تحریری جواب جمع کرا دیا گیا ۔

این آر او کیس میں پرویز مشرف کیجانب سے جمع جواب میں کہا گیا ہے کہ آرڈیننس جاری کرنے کی ایڈوائس وزیراعظم نے بھیجی تھی ۔ جس پر ملکی مفاد کو دیکھتے ہوئے دستخط کیے ۔ مقصد سیاسی انتقام کا خاتمہ،قومی مفاہمت کا فروغ اور صاف شفاف انتخابات کا انعقاد تھا ۔ این آراوملک کے بہترین مفاد میں جاری کیا گیا۔ اس میں بد نیتی کا کو عنصر شامل نہیں تھا ۔ اس وقت کے سیاسی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے این آراو قانون بنایا ۔

تحریری جواب میں یہ بھی کہا گیا کہ سپریم کورٹ نے این آراوکوکالعدم قرار دیا۔این آر او کا اجراء کرکے کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا ۔ جواب میں سپریم کورٹ سے این آر اور قانون سے متعلق دائر درخواست ناقابل سماعت قرار دینے کی استدعا بھی کی گئی ہے ۔