خبرنامہ پاکستان

سابق وزیراعظم نوازشریف سے مولانا فضل الرحمان کی ملاقات

لاہور(ملت آن لائن)سابق وزیراعظم نوازشریف سے مولانا فضل الرحمان نے ملاقات کی ہے جس میں ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمن نے سابق وزیر اعظم پر واضح کیا کہ وہ آئین سے آرٹیکلز 62 اور 63 کو نکالے جانے کی حمایت نہیں کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ صادق اور امین کی بنیادی شقوں کو نکالنا آئین کو مسخ کرنے کے مترداف ہے۔
وزیراعظم نوازشریف اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان ملاقات جاتی امرا میں ہوئی جو 45 منٹ جاری رہی۔

ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے میاں نوازشریف نے کہا کہ جمہوریت کی بالا دستی کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک ملک کی اقتصادی خوشحالی کے لیے ضروری ہے اور اس پر کام جاری رہنا چاہیے۔

اس موقع پر مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنا ایک ایجنڈا ہے تاہم پارلیمانی نظام کوتسلسل سے جاری رہنا چاہیے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ وہ قانون کی حکمرانی پر پختہ یقین رکھتے ہیں اور اگر کوئی قانون کی حکمرانی پر یقین نہیں رکھتا تو وہ اس سے اتفاق نہیں رکھتے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ یہ تاثر درست نہیں کہ تمام فوجی سربراہان سے ان کی مخاصمت رہی ہے، کچھ فوجی سربراہان کے ساتھ ان کی بہت اچھی بات چیت تھی اور ان کے ساتھ وہ بہت اچھے رہے۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے 28 جولائی کو پاناما کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے میاں نواز شریف کو وزارت عظمیٰ سے نااہل قرار دیا تھا جس کے بعد انہوں نے وزارت عظمیٰ سے فوری استعفیٰ دیتے ہوئے وزیراعظم ہاؤس خالی کیا۔