لاہور: انسداد دہشت گردی عدالت نے سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کی سماعت کے دوران سابق آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا پر فرد جرم عائد کردی۔
انسداد دہشت گردی عدالت میں سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کی سماعت ہوئی، جہاں سابق آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا پیش ہوئے۔
سماعت کے دوران عدالت نے سابق آئی جی پر فرد جرم عائد کردی، تاہم مشتاق سکھیرا نے عدالت میں صحت جرم سے انکار کیا۔
بعدازاں عدالت نے کیس کی سماعت کل (10 اکتوبر) تک ملتوی کرتے ہوئے گواہان کو شہادتوں کے لیے طلب کرلیا۔
واضح رہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس میں 113 ملزمان پر پہلے ہی فرد جرم عائد ہوچکی ہے تاہم عدالتی حکم امتناع کی وجہ سے مشتاق سکھیرا پر فردجرم عائد نہیں ہوسکی تھی۔
سانحہ ماڈل ٹاؤن کا پس منظر
یاد رہے کہ 17 جون 2014 کو لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی رہائش گاہ کے سامنے قائم تجاوزات کو ختم کرنے کے لیے پولیس کی جانب سے آپریشن کیا گیا تھا۔
پی اے ٹی کے کارکنوں کی مزاحمت اور پولیس آپریشن کے نتیجے میں 14 افراد جاں بحق ہوئے جن میں خواتین بھی شامل تھیں جب کہ پولیس کی فائرنگ سے درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے۔
پنجاب حکومت کی جانب سے واقعے کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنائی گئی تھی، جس کی رپورٹ بھی منظرعام پر آچکی ہے۔