خبرنامہ پاکستان

ستر سال کی تاریخ میں سپریم کورٹ نے آئین کی توہین کی: جاوید ہاشمی

ستر سال کی تاریخ میں سپریم کورٹ نے آئین کی توہین کی: جاوید ہاشمی

لاہور:(ملت آن لائن) سینئر سیاست دان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ ستر سال کی تاریخ میں عدالت عظمیٰ نے آئین کی توہین کی، میں سپریم کورٹ سے کہتا ہوں کہ توہین عدالت میں مجھے بلائیں، کیوں نہیں بلاتے؟ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ میں نے استعفیٰ دے کر عمران خان کی سیاست بچائی جبکہ میرے استعفیٰ کا سب سے زیادہ فائدہ مسلم لیگ (ن) کو ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں چیف جسٹس نے ججوں کی چھٹیاں منسوخ کردی تھیں اسی دوران پارلیمنٹ ٹوٹ جاتا اور عمران خان کی سیاست ختم ہوجاتی، وہ دس سال کے لیے جیل چلے جاتے۔ نوازشریف جو قربانی دے رہے ہیں،وہ عمران خان بھی نہیں دے سکتے، جاوید ہاشمی
یاد رہے کہ گذشتہ دنوں میڈیا سے گفتگو جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ جب تک آئین کی بالادستی کو جج، جرنیل سیاست دان نہیں مانیں گے، تب تک ملک چل نہیں سکتا، میاں نواز شریف جو قربانی دے رہے ہیں بڑی قربانی ہے عمران خان ایسی قربانی نہیں دے سکتے۔ سینئر سیاست دان کا مزید کہنا تھا کہ عدلیہ ہمارا سب سے بڑا ادارہ ہے، عدلیہ کا وقار مٹی میں ملتا دیکھتا ہوں اس وقار کو بچانا بھی پاکستان کے شہریوں کا کام ہے، آئین کی بالا دستی ہم سب پر فرض ہے۔
ملک کی خاطرنواز شریف کے ساتھ کھڑا ہونا پڑا تو ہوجاؤں گا، جاوید ہاشمی
خیال رہے کہ ماضی میں جاوید ہاشمی ن لیگ چھوڑ کر تحریک انصاف میں شامل ہوئے تھے، البتہ دھرنے کے موقع پر جب پارلیمنٹ پر حملہ کیا گیا، وہ عمران خان سے الگ ہوگئے، جس کے بعد انھوں نے ایک سنسنی خیز پریس کانفرنس کی تھی، جس میں دھرنے اور عمران خان پر اسٹیبلشمنٹ کی حمایت کا الزام عائد کیا تھا۔ ان الزامات کا ن لیگ کی جانب سے خیرمقدم کرتے ہوئے انھیں جاوید ہاشمی کی اصول پسندی قرار دیا تھا۔