خبرنامہ پاکستان

کچھ مائنڈسیٹ پاکستان میں جمہوری حکومت نہیں چاہتے، سعد رفیق

لاہور(ملت آ ن لائن)وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا کچھ مائنڈسیٹ پاکستان میں جمہوری حکومت نہیں چاہتے اوراگر ہمیں سیاست سے نکالنے کی کوشش کی توملک سے سیاست ہی ختم ہوجائے گی۔

لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ 4 برس قبل خزانہ خالی تھا، کراچی مقتل بناہوا تھا، دہشت گرد بلوچستان میں دندناتے پھررہے تھے، عالمی اداروں نے پاکستان کے دیوالیہ ہونے کی پیش گوئی کی تھی جب کہ ملک کی کوئی سمت نہیں تھی، 2013 سے قبل سرمایاکار ملک سے باہر جارہا تھا اور لوڈشیڈنگ عروج پر تھی تاہم نواز شریف نے قوم سے کچھ وعدے کیے، اب 4 برس گزر گئے ہیں اور عوام کی عدالت میں پیش ہونے میں 1سال سے بھی کم عرصہ باقی ہے لیکن ہمیں پہلے دن سے ہی کام نہیں کرنے دیا گیا۔

سعد رفیق نے کہا کہ کچھ مائنڈسیٹ پاکستان میں جمہوری حکومت نہیں چاہتے، بعض عالمی قوتیں پاکستان کو دست نگر بناکررکھنا چاہتی ہیں لیکن نواز شریف نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا جب کہ سی پیک کسی خاندان نہیں ملک کی خوشحالی کا منصوبہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چین نے پرویز مشرف اور آصف زرداری کے دور میں پاکستان کا رخ اس لیے نہیں کیا کیوں کہ ان حکومتوں کی کوئی ساکھ نہیں تھی۔
وزیر ریلوے نے کہا کہ ہمیں سیاست سے نکالنے کی کوشش کی توملک سے سیاست ختم ہوجائے گی اور بہت سے لوگ اس کام کی کوشش میں خود فارغ ہوگئے، ہم جانتے ہیں کہ کون کون اس کھیل میں شریک ہے اور کہاں سے تالی بجتی ہے جب کہ عمران خان نے اب بھی کچھ نہیں سیکھا، عمران خان کسی کے لیے کام کررہے ہیں یا پھر بیوقوف ہیں کہ انہیں کچھ پتا ہی نہیں کہ یہ کر کیا رہے ہیں، ہم الزام لگانا چاہیں تو سو راستے ہیں، کیونکہ شواہد اسی طرف لے جاتے ہیں۔

سعد رفیق کا کہنا تھا کہ اگر سیاست نہیں آتی تو پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ کا ماضی پڑھ لو اس سیاست میں کسی کو کچھ نہیں ملا، جمہوری حکمتوں کو رسوا کرکے نکالنے کا رجحان ہے، ہمارے ساتھ پہلی بار نہیں ہورہا، 7 یا 8 وزرائے اعظم کو اسی طرح نکالا گیا، نواز شریف نے کہا تھا کہ تاریخ کا پہیہ الٹا گھمانے کی کوشش کی جارہی ہے تاہم ایسا نہیں ہونے دیں گے جب کہ جے آئی ٹی بنانے کا مقصد کچھ اور تھا لیکن جے آئی ٹی نے کچھ اور کام شروع کردیا ہے اور ہمیں الہام نہیں ہوا تھا کہ جے آئی ٹی واٹس ایپ کال پر بن جائے گی۔

سعد رفیق کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے کہا کہ عدالتی دائرہ کار پر سوال نہیں اٹھانا، گاڈ فادر عدالتوں کی بنائی ہوئی جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوتے، ہم بار بار جے آئی ٹی کے سامنے گئے لیکن جب نظر آیا کہ یہاں انصاف نہیں ہورہا تو تنقید بھی نہ کریں جب کہ عمران خان الیکشن کمیشن کو گالیاں دیتے ہیں، عدالتوں کے فیصلے ماننے پڑتے ہیں لیکن اگر اعتراض ہوگا تو سامنے لایا جائے گا۔