خبرنامہ پاکستان

سندھ حکومت کا سیہون بم دھماکا کیس فوجی عدالت میں چلانے کا فیصلہ

سندھ حکومت کا سیہون

سندھ حکومت کا سیہون بم دھماکا کیس فوجی عدالت میں چلانے کا فیصلہ

سیہون:(ملت آن لائن) سندھ حکومت نے سیہون میں حضرت لعل شہباز قلندرؒ کے مزار پر خودکش دھماکے کا مقدمہ فوجی عدالت میں چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ کراچی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں سانحہ سیہون کیس کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران مقدمے کے تفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کی کہ کیس فوجی عدالت میں چلائے جانے کا امکان ہے، اس لئے مزید کارروائی روکی جائے۔ عدالت نے آئی جی سندھ، ڈی جی رینجرز اور وزارت داخلہ سمیت دیگر سے جواب طلب کرلیا۔
سیہون دھماکے کے حملہ آور کی شناخت
واضح رہے کہ گزشتہ برس حضرت لعل شہباز قلندرؒ کے مزار پر خودکش بم حملے میں 80 سے زائد شہری شہید اور متعدد زخمی ہوگئے تھے، مقدمے میں کالعدم تنظیم کا دہشت گرد نادرعلی جاکھرانی گرفتار ہے۔
…………………………
اس خبر کو بھی پڑھیے….نوازشریف نے حد سے تجاوز نہیں کیا کہیں اور کیا ہوگا، چیف جسٹس

اسلام آباد:(ملت آن لائن) چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے نواز شریف، سعد رفیق اور دانیال عزیز کیخلاف توہین عدالت کی درخواستیں خارج کرتے ہوئے کہا ہے کہ شاید اس بیان میں نوازشریف نے حد سے تجاوز نہیں کیا مگر کہیں اور کیا ہوگا۔ سپریم کورٹ نے مسلم لیگ کے تین رہنما نوازشریف، سعد رفیق اور دانیال عزیز کیخلاف توہین عدالت کی درخواستیں خارج کر دیں۔ نوازشریف کے خلاف درخواست ایڈووکیٹ شیخ احسن الدین نے دائر کی تھی۔ درخواست گزار شیخ احسن الدین نے کہا کہ نواز شریف نے لاہور ریلی کے دوران عدلیہ کو متنازعہ بناتے ہوئے کہا کہ قوم کو نااہل کیا گیا انہیں نہیں اور عدالت کا فیصلہ 20 کروڑ عوام کی توہین ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ کیا واقعی نواز شریف نے 20 کروڑ ووٹ لیے تھے؟۔
نوازشریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست خارج
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ یہ ایک سیاسی بیان ہے اور قانون کے مطابق عدالتی فیصلوں پر ہر آدمی کو تبصرہ کرنے کا حق حاصل ہے، شائد اس بیان میں نوازشریف نے حدود کراس نہیں کیں، کسی اور جگہ حدود کراس کی ہوں گی اور کچھ جگہوں پر اس سے زیادہ بھی کہا گیا ہوگا۔ درخواست گزار احسن الدین نے کہا کہ عدالتی تحمل کی بھی کوئی حد ہوتی ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ درگزر کرنا اور عدالتی تحمل بھی کوئی چیز ہوتی ہے، ہمارے عدالتی تحمل کی حد آپ سے زیادہ ہے۔ چیف جسٹس نے کہا ہ ہم نہیں سمجھتے جو مواد ہمارے سامنے پیش کیا گیا وہ توہین عدالت ہے، نوازشریف نے حد سے تجاوز نہیں کیا، اس لیے توہین عدالت کی درخواست خارج کی جاتی ہے۔ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے والے وکیل نے کہا کہ سعد رفیق کی صرف 2 تقاریر دیکھ لیں ان پر توہین عدالت ثابت ہوجائے گی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کئی چیزیں ہمارے پاس پڑی ہیں لیکن ہم درگزر کر رہے ہیں۔ عدالت نے سعد رفیق کے خلاف توہین عدالت کی درخواست بھی خارج کر دی۔ مسلم لیگ کے تیسرے رہنما دانیال عزیز کے خلاف توہین عدالت درخواست عدم پیروی کے باعث خارج کی گئی۔