خبرنامہ پاکستان

سپریم کورٹ میں 50سے زائد فارماسسٹ ڈاکٹروں کی مستقلی کے عدالتی حکم کے خلاف پنجاب حکومت کی اپیلیں خارج

لاہور (ملت + آئی این پی) سپریم کورٹ نے 50سے زائد فارماسسٹ ڈاکٹروں کی مستقلی کے عدالتی حکم کے خلاف پنجاب حکومت کی اپیلیں خارج کر دیں۔ بدھ کے روز سپر یم کورٹ رجسٹری برانچ لاہور میں جسٹس امیر ہانی مسلم کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے محکمہ پرائمری ہیلتھ کی درخواستیں خارج کیں، عدالتی حکم پر سیکرٹری محکمہ پرائمری ہیلتھ علی جان بھی عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ 2009کے بعد کسی فارماسسٹس کو ایڈہاک پر بھرتی نہیں کیا گیا، عدالت نے ایڈہاک بھرتیوں میں قواعد وضوابط پر عمل درآمد نہ کرنے پر سیکرٹری پرائمری ہیلتھ علی جان کی سخت سرزنش کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ ایڈہاک بھرتیوں میں قواعد وضوابط کو دانستہ نظرانداز کیا گیا، محمد شیراز سمیت دیگر فارماسسٹ ڈاکٹروں کی طرف سے نوید عنایت ملک ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ فارماسسٹس کو قانون کے مطابق ٹیسٹ اور انٹرویو کے بعد بھرتی کیا گیا اور پھر لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کی روشنی میں مستقل کیا گیا، پنجاب حکومت نے مستقلی کے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد بھی کر دیا ہے ،عدالتی حکم پر عمل ہوچکا ہے اس لئے یہ اپیلیں قابل سماعت نہیں ہیں ،پنجاب حکومت کی ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیلیں خارج کی جائیں، عدالت نے تفصیلی دلائل سننے کے بعد پنجاب حکومت کی اپیلیں خارج کر دیں۔