خبرنامہ پاکستان

’سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کیلئے انسدادِ پولیو مہم کا نام استعمال نہ کیا جائے‘

اسلام آباد: سابق وزیرِاعظم کی ترجمان برائے انسدادِ پولیو سینیٹرعائشہ رضا فاروق کا کہنا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کو چاہیے کہ وہ سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے لیے پولیو مہمات کو استعمال نہ کریں۔

رپورٹ کے مطابق سینیٹرعائشہ رضا فاروق نے تجویز دی کہ نئی حکومت کو پولیو کے معاملے میں گزشتہ حکومت کی پالیسی پرعمل کرنا چاہیے، تاکہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں حاصل ہونے والے فوائد ضائع نہ ہوجائیں اورملک سے پولیوجیسی بیماری کامکمل طور پرخاتمہ کیا جاسکے۔

انہوں نے مزید کہا کہایک ایسی شخصیت کو وزیرِاعظم کا ترجمان برائے انسدادِ پولیومہم تعینات کیا جائے جو سامنے رہ کر اس مہم کی قیادت کرسکے۔

واضح رہے کہ پاکستان دنیا کے تین واحد ممالک میں سے ایک ہے جہاں اب بھی پولیو ائرس کے کیسزسامنے آرہے ہیں۔

بین الاقوامی ڈونرایجنسی کے ماتحت پولیو کے حوالے سے کام کرنے والے آزاد نگراں بورڈ نے نومبر 2012 میں اپنی رپورٹ میں تجویز دی تھی کہ پاکستانیوں پرسفری پابندیاں عائد کی جائیں جس کے بعد 5 مئی 2014 کو پاکستان کے شہریوں پر پابندیاں عائد کردی گئیں جس کے بعد انہیں بین الاقوامی سفر کے لیے اپنا میڈیکل سرٹیفکیٹ متعلقہ سفارتخانے میں جمع کرانا لازمی تھا۔

بعدِ ازاں پاکستان نے پولیو کوختم کرنے کے لیے نمایاں حد تک کام کیا اور ملک سے پولیووائرس کو تقریباً ختم ہی کردیا گیا، جس کے بعد پاکستانی شہریوں پر سے پولیو کے حوالے سے میڈیکل سرٹیفکیٹ جمع کروانے کی پابندی اٹھالی گئی۔

2014 میں پاکستان میں 3 سو 6 کیسز سامنے آئے تھے جس کے بعد اس میں نمایاں کمی واقع ہوتے ہوئے 2015 میں پولیو کے صرف 54 کیسز سامنے آئے تھے، اس کے بعد یہ تعداد کم ہوتے ہوئے 2016 میں 20 کیسز اور2017 میں 8 کیسزتک محدود ہوگئی جبکہ رواں برس جولائی تک صرف 3 کیسزرپورٹ ہوئے ہیں۔

اپنے استعفے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹرعائشہ رضا فاروق کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنا عہدہ اس لیے چھوڑا تاکہ نئے وزیرِاعظم اپنی پسند کا ترجمان تعینات کرسکیں۔

انہوں نے کہا کہ میں یہاں یہ تجویزدینا چاہتی ہوں کہ نئے ترجمان کو آزادانہ طور پر کام کرنے دیا جائے جیسا کہ سابق وزیرِ اعظم نواز شریف نے مجھے انسدادِ پولیو مہم کے حوالے سے آزادانہ طور پر کام کرنے کی اجازت دی تھی۔

ان کا یہ مزید کہنا تھا کہ اس طرح نیا ترجمان پارٹی پالیسی سے بالاتر ہوکر انسدادِ پولیو مہم کے حوالے سے سوچے گا اور یہ پروگرام میرٹ پر چلتا رہے گا۔