خبرنامہ پاکستان

سید علی گیلانی کی رہائی ایک نمائشی اقدام ہو سکتا ہے،اشرف صحرائی

سید علی گیلانی

سید علی گیلانی کی رہائی ایک نمائشی اقدام ہو سکتا ہے،اشرف صحرائی

سرینگر:(ملت آن لائن)مقبوضہ کشمیر میں تحریک حریت جموں وکشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے کہا ہے کہ کٹھ پتلی انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی کو ابھی صرف نماز جمعہ کیلئے گھر سے باہر جانے کی اجازت دی ہے جبکہ بھارتی فورسز کے اہلکار تاحال انکے گھر کے باہر موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ سید علی گیلانی کوآٹھ برس بعد نماز جمعہ کے لیے گھر سے باہر آنے کی اجازت دینے کے معاملہ کا وسیع ترتناظر میں جائزہ لینے کی ضرورت ہے اور یہ ایک نمائشی اقدام بھی ہو سکتا ہے۔ کشمیر میڈ یا سروس کے مطابق محمد اشرف صحرائی نے سرینگر میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ایک پرندے کو ایک کمرے یا پھر کھلی فضاؤں میں چھوڑنے میں بڑا فرق ہے ۔ محمد اشرف صحرائی نے کہا کہ اگر ایک پرندے کو محض ایک کمرے میں کھلاچھوڑ دیا جائے تو یہ حقیقی آزادی ہر گز نہیں بلکہ اصل آزادی تب ہو گی جب اسے آزادفضاؤں میں چھوڑ دیا جائے ۔ محمد اشرف صحرائی نے کہا کہ کشمیری بھارت سے اسکی کوئی ریاست نہیں مانگ رہے بلکہ وہ اپنے پیدائشی حق، حق خود ارادیت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ تنازعہ کشمیر کے حل سے ہی خطے میں پائیدار امن کا قیام ممکن ہے۔ محمد اشرف صحرائی نے کشمیری نوجوانوں کو انتہائی باصلاحیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ انکے بیٹے جنید نے از خود اپنی راہ متعین کر دی ہے اور وہ ایک ذہین اور تعلیم یافتہ نوجوان ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری نوجوان یہ بات سمجھ رہے ہیں کہ بھارت کے ساتھ انکا مستقبل تاریک ہے اور انہیں اس بات کا بھی ادراک ہے کہ انہیں کس خطا کی سز دی جا رہی ہے۔انہوں نے ایک صحافی کے اس سوال کہ آیا وہ پولیس کے ڈائریکٹر جنرل ایس پی وید کی اس حالیہ اپیل پر عمل کریں گے کہ اشرف صحرائی اپنے بیٹے کو عسکریت کا راستہ ترک کر کے گھر واپس آنے کیلئے کہیں، کے جواب میں کہا کہ یہ صرف انکے بیٹے کا معاملہ نہیں ہے بلکہ یہاں بہت سے والدین کے بیٹے ہیں جو تحریک آزادی کے راستے میں نکلے ہیں اور ان سب کا خو ن قیمتی ہے اور ایک جیسی حیثیت رکھتاہے لہذا وہ اپنے بیٹے کو واپس گھر لوٹنے کو نہیں کہہ سکتے ۔