خبرنامہ پاکستان

سینیٹ خصوصی کمیٹی نے سی ای او پی آئی اے کو اجلاس میں شرکت کا حتمی نوٹس جاری کردیا

اسلام آباد (ملت + آئی این پی) سینیٹ کی پی آئی اے کی کارکردگی کے بارے میں خصوصی کمیٹی نے پی آئی اے کے غیرملکی چیف ایگزیکٹو آفیسربرنڈ ہلڈن برینڈز کو اجلاس میں شرکت کا حتمی نوٹس جاری کردیا،سی ای او کو انتباہ کیا گیا ہے کہ وہ آئندہ اجلاس میں نہ آئے تو انہیں گرفتار کروا کہ کمیٹی میں لایا جائے گا اور ان کے خلاف تحریک استحقاق بھی پیش کردی جائے گی،کمیٹی نے سی ای او کی طرف سے پاکستانی جہاز کو فلسطینیوں کے خلاف فلم بنانے کیلئے استعمال کرنے کی اجازت دینے کا نوٹس لیتے ہوئے سیکرٹری ایوی ایشن کو تحقیقات کی ہدایت کردی۔کمیٹی کو آگاہ کیا گیا ہے کہ فلم میں استعمال کرنے کیلئے یہ پاکستانی جہاز مالٹا بھجوایا گیا تھا،جس کے عوض دو لاکھ دس ہزار یورو ادا کیے گئے۔خصوصی کمیٹی نے سب کمیٹی کی پی آئی اے کی کارکردگی سے متعلق 14نکات پر مشتمل رپورٹ کی توثیق کردی ہے،رپورٹ میں پی آئی اے کے موجودہ بورڈ کو تحلیل کرنے کی سفارش کردی گئی ہے۔بدھ کو خصوصی کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سینیٹر مشاہد اللہ خان کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔سب کمیٹی کے کنوئینر سینیٹر فرحت اللہ بابر نے پی آئی اے کی کارکردگی میں بہتری کیلئے کمیٹی کی رپورٹ پیش کی۔انہوں نے اراکین کو بتایا کہ کمیٹی نے س مقصد کیلئے کراچی کا دورہ کیا۔چیف ایگزیکٹو آفیسر سے ملاقات کی سی ای او نے کمیٹی کے استفسار پر بتایا کہ پی آئی اے میں تین ایسے اعلیٰ افسران تعینات ہیں جو تین سے چار لاکھ کی تنخواہیں گھر بیٹھے وصول کر رہے ہیں اور کوئی کام نہیں کررہے۔اس بارے میں بورڈ اور وزارت ایوی ایشن کو آگاہ کیا گیا تھا مگر ان افسران کے خلاف کارروائی سے روک دیا گیا،سب کمیٹی کے ارکین کا کہنا تھا کہ سی ای او آزاد و خودمختار ہے اسے یا تو خود ان افسران کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے یا بورڈ کے ایجنڈے پر یہ معاملہ لے کر آتے۔سب کمیٹی کے رکن لیفٹیننٹ جنرل(ر) عبدالقیوم نے بتایا کہ سی ای او کہا تھا کہ اگر وہ اپنی ذمہ داری پوری نہیں کرسکتے تو یہ عہدہ چھوڑ دیں۔سب کمیٹی کی رپورٹ پر مزید بریفنگ دیتے ہوئے سینیٹر فرحت اللہ بابر نے بتایا کہ کمیٹی نے اتفاق رائے سے پی آئی اے کے موجودہ بورڈ کو تحلیل کرنے،سیلز اور مارکیٹنگ کے شعبہ جات کو الگ کرنے،قومی فضائی کمپنی میں ایسوسی ایشنز کی بارگیننگ پوزیشن،،پائلٹس کو صرف جہاز اڑانے محدود رکھنے اور انہیں دیگر شعبوں کی ذمہ داریاں نہ دینے کی سفارش کی ہے۔خصوصی کمیٹی نے سی ای او سمیت پی آئی اے کے اہم افسران کے اجلاس میں نہ آنے پر برہمی کا اظہار کیا۔کمیٹی نے پی آئی اے کے اثاثوں کے تخمینے تیار کرنے اسی طرح آئی ٹی سیکشن کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی سفارش کی ہے،فرحت اللہ بابر نے کہا کہ مارکیٹنگ اور سیلز کے یکجا ہونے کی وجہ سے ان شعبوں میں لیکجز بہت زیادہ ہیں۔مرکزی کمیٹی نے اتفاق رائے سے سب کمیٹی کی رپورٹ کی توثیق کردی ہے جبکہ پی آئی اے کے چار پرانے جہازوں کی فروخت کے غیرشفاف معاملات کا نوٹس لیتے ہوئے۔سیکرٹری ایوی ایشن کو تحقیقات کا نوٹس دے دیا ہے۔حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ ترکی سے چھ جہاز لیز پر لیے جارہے ہیں۔سینیٹر مانڈوی والا اور دیگر ارکان کے استفسار پر حکام نے اعتراف کیا کہ ان جہازوں میں نشستوں اور دیگرسہولیات کو دیکھا جارہا ہے اور یہ سہولیات محدود ہیں،نشستوں کی بھی گنجائش انتہائی کم ہے،کمیٹی نے آئندہ کیلئے اس قسم کے جہاز حاصل نہ کرنے کی سفارش کی ہے۔کمیٹی نے پی آئی اے سے پی ای سی کو الگ کرنے کی سفارش کی ہے۔چیئرمین کمیٹی مشاہد اللہ خان نے سی ای او کے نہ آنے پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ انہوں نے وارداتیں ڈالنے کیلئے عہدہ قبول کیا ہے،ان کے پارلیمنٹ میں نہ آنے سے سسٹم پر حرف آرہا ہے اگر وہ پی آئی اے کو بھی نہ چلا سکیں گے پارلیمنٹ میں بھی نہیں آئیں گے تو وہ کر کیا رہے ہیں۔حکام نے بتایا کہ 2لاکھ 10یورو کے عوض پی آئی اے کے ایک جہاز کو سی ای او نے مالٹا بھجوانے کی اجازت دی جہاں فرانس کی ایک کمپنی نے مشن ان پاسبل میں اس جہاز کو استعمال کیا اور اس وقت پاکستان کا یہ جہاز جرمنی کے علاقے لزبک کے عجائب گھر میں کھڑا ہے۔کمیٹی نے غیرشفاف انداز میں یہ جہاز فلم میں استعمال کی اجازت دینے کا نوٹس لیتے ہوئے سیکرٹری ایوی ایشن کو تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ نہ صرف ضابطوں کی خلاف ورزی کی گئی بلکہ اس جہاز کو اسرائیلیوں کے فنڈ سے فلسطینیوں کے خلاف بنائی گئی فلم میں استعمال کیا گیا ہے،میں پی آئی اے کی ایک ایسی اعلیٰ خاتون افسر کو جانتا ہوں جو 13لاکھ ماہانہ تنخواہ لے رہی تھی اور اسے اپنے شعبے کا ادراک بھی نہیں تھا۔خصوصی کمیٹی میں طلب کرکے اس کی ذمہ داریوں کے بارے میں پوچھا اس سے بہتر جواب تو ائیرہوسٹس دے سکتی تھی۔کمیٹی میں سرزنش پر یہ خاتون عہدہ چھوڑ کر چلی گئی اور اگر ہم نوٹس نہ لیتی تو یہ اعلیٰ عہدے پر ماہانہ 13لاکھ کے عوض بیٹھی رہتی،جرمن سے چیف ایگزیکٹو آفیسر داؤ لگانے پاکستان آیا ہے،اگر وہ پی آئی اے میں کام نہ کرنے والے افسران کا نوٹس نہیں لے سکتا تو وہ کیا کر رہے ہیں،پی آئی اے کے دیگر افسران بھی نہیں آئے کیا وہ کراچی میں انڈے دے رہے ہیں۔ہمیں خدشہ ہے کہ یہ سی ای او دو چار ہاتھ اور مارے گا اور چھوڑ کر چلا جائے گا۔کمیٹی کو یہ بھی بتایا گیا کہ9،ٹرپل سیون جہازوں کی تزئین و آرائش کا فیصلہ کیا گیا ہے،پہلا جہاز نومبر 2017تک تیار ہوجائے گا،مزید پانچ جہازوں کو اپ گریڈ کیا جائے گا جس میں نشستوں کے ساتھ انٹرنیٹ کی سہولت دستیاب ہوگی۔کمیٹی نے اتفاق رائے سے فیصلہ کیا ہے کہ اس بار سی ای او کی طلب کیا حتمی نوٹس جاری کیا جارہا ہے اور وہ اگر آئندہ اجلاس میں نہ آئے تو ان کے خلاف تحریک استحقاق پیش کرتے ہوئے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے جائیں گے۔۔۔۔(خ م+اع)