خبرنامہ پاکستان

سینیٹ: طلبہ یونین کی بحالی کیلئے قرارداد لانے کا فیصلہ

اسلام آباد: (ملت+اے پی پی) چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے سپریم کورٹ کی جانب سے طلبہ یونینز پر پابندی کے فیصلے کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ اس معاملے پر قانون سازی اور قرارداد کی منظوری کے ساتھ رہنماء اصول طے کر سکتی ہے۔ طلبہ یونینز کی بحالی کیلئے چیئرمین سینیٹ نے دو ہفتوں میں سینیٹ سیکرٹریٹ کو قرارداد تیار کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ رضا ربانی کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر وفاقی اور صوبائی حکومتیں سپریم کورٹ کے فیصلے کے پیچھے چھپ رہی ہیں۔ اس حوالے سے میرے ذہن میں دو طریقے ہیں، ایک قانونی سازی دوسرا یہ کہ سپریم کورٹ سے درخواست کی جائے کہ وہ طلبہ یونینز پر پابندی کے حوالے سے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔ فرحت اﷲ بابر نے کہا کہ سیاست سپریم کورٹ کا کام نہیں، یہ کام پارلیمنٹ کا ہے۔ ہم قانون سازی کریں اور سپریم کورٹ نہ جائیں۔ بابر اعوان نے کہا کہ پابندی کی وجہ سے نظریاتی سیاست کا راستہ بند کیا گیا، یہ فیصلہ آئین سے متصادم ہے۔ مشاہد حسین سید نے کہا کہ چیئرمین کو اس فیصلے کے حوالے سے سپریم کورٹ کو خط لکھنا چاہیے۔عثمان کاکڑ نے کہا کہ پارلیمنٹ اور جمہوریت کی نرسریوں کو آمروں نے ختم کیا۔ دوسری جانب جمعیت علمائے اسلام کے سیکرٹری جنرل ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے طلبہ یونینز کی بحالی کی مخالفت کر دی ہے