خبرنامہ پاکستان

سینیٹ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب؛ حکومت اور اپوزیشن میں کانٹے کا مقابلہ

سینیٹ چیئرمین اور ڈپٹی

سینیٹ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب؛ حکومت اور اپوزیشن میں کانٹے کا مقابلہ

اسلام آباد:(ملت آن لائن) سینیٹ کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے لیے الیکشن آج ہورہے ہیں جس میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہے۔ ملک کے ایوان بالا کے 52 نومنتخب ارکان نے رکنیت کا حلف اٹھالیا ہے۔ سینیٹ کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے الیکشن آج شام 4 بجے ہوں گے جس کے لیے خفیہ رائے شماری ہوگی۔ پیپلز پارٹی، تحریک انصاف اور بلوچستان کے آزاد سینیٹرز نے گزشتہ روز چیئرمین کے لیے صادق سنجرانی اور ڈپٹی چیئرمین کے لیے سلیم مانڈوی والا کا نام پیش کیا تھا۔ آج فاٹا اور ایم کیو ایم کے سینیٹرز نے بھی اپوزیشن امیدواروں کی حمایت کا اعلان کردیا ہے۔ جس کے نتیجے میں اپوزیشن کی پوزیشن مضبوط اور حکمراں جماعت (ن) لیگ کی پوزیشن کمزور دکھائی دیتی ہے۔
52 نومنتخب سینیٹرز نے حلف اٹھالیا
دوسری طرف مسلم لیگ (ن) اور اس کی اتحادی جماعتوں نے چیئرمین سینیٹ کے لیے راجہ ظفرالحق جب کہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے عثمان کاکڑ کو امیدوار نامزد کردیا ہے۔ حکومت اور اپوزیشن کے چاروں امیدواروں نے اپنے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے ہیں۔
فاٹا اور ایم کیو ایم سینیٹرز کا اپوزیشن امیدواروں کی حمایت کا اعلان
سینیٹ کا ایوان 104 ارکان پر مشتمل ہے جس میں ن لیگ کے 33، پی پی پی 20، پی ٹی آئی 12، آزاد 17، ایم کیو ایم 5، نیشنل پارٹی 5، جے یو آئی 4، پشتون خوا میپ 3، جماعت اسلامی 2 اور بی این پی مینگل، فنکشنل لیگ اور اے این پی کا ایک ایک سینیٹر ہے۔ امیدواروں کو جیتنے کے لیے 53 ووٹ درکار ہیں۔