خبرنامہ پاکستان

سی پیک مغربی روٹ کے سوا کھرب کے منصوبے منظور

اسلام آباد:(اے پی پی) ایکنک نے سی پیک کے مغربی روٹ برہان سے ڈیرہ اسماعیل خان کی تعمیرکیلیے ایک کھرب 24ارب 20کروڑسے زائدکے منصوبے کی منظوری دیدی،وزارت کمیونیکیشن نے بتایاکہ موٹر وے کاروٹ آل پارٹیزکانفرنس میںمشترکہ اعلامیہ کے مطابق بنایاجارہاہے،اس سلسلے میںزمین کوایکوائرکرنے،متاثرین کومعاوضہ دینے کیلیے11 ارب97کروڑ روپے کے منصوبے کی بھی منظوری دیدی گئی ہے۔ایکنک کااجلاس وزیر خزانہ اسحق ڈارکی زیرصدارت ہوا،قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹوکمیٹی نے متعدد منصوبوںکی منظوری دی،برہان سے ڈی آئی خان تک موٹروے کی تعمیرکافیصلہ آل پارٹیز کانفرنس میںکیاگیاتھا،ایکنک نے وزارت پورٹس اینڈشپنگ کی تجویزپرپاکستان انٹرنیشنل بلک ٹرمینل سے پورٹ قاسم تک ریلوے نیٹ ورک کے ذریعے کوئلے کی سپلائی کے نظام کے13332ملین روپے کی لاگت کے منصوبے کی منظوری دیدی،وزارت پورٹس اینڈشپنگ کی تجویزپرلاڑکانہ اور خیرپور کے اضلاع کوملانے کیلیے دریائے سندھ پر13397 ملین روپے لاگت سے اسیپل وے کی تعمیرکے منصوبے کی بھی منظوری دی گئی،ایکنک نے شمالی وزیرستان کے سپن وام علاقے میںکرم تنگی ڈیم پر21059ملین روپے کی لاگت سے آبپاشی اور پاور پروجیکٹ کی منظوری دی،ایکنک نے بلوچستان میں758 13ملین روپے کی لاگت سییک میچ سے خاران تک سڑک کی تعمیرکے منصوبے کی بھی منظوری دیدی۔ایف بی آرمیںاعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیرخزانہ نے ایف بی آر کوہدایت کی کہ نئے مالی سال کے بجٹ کوحتمی شکل دینے سے قبل اسٹیک ہولڈرزسے انکی بجٹ سفارشات ڈسکس کر لیں، وفاقی وزیرکومختلف ملکوںسے کیے گئے معاہدوںمیںڈبل ٹیکسیشن پربریف کیاگیا،وفاقی وزیرنے کہاکہ معاہدوں کا دوبارہ جائزہ لیا جائے ، وفاقی وزیرنے اس امید کا اظہار کیاکہ انشا اللہ رواںسال کے ریونیواہداف حاصل کر لیں گے۔ دریںاثناء وفاقی وزیر اسحق ڈارنے نجکاری کمیشن میںاجلاس کی صدارت کرتے ہوئے اس کی مجموعی کارکردگی کاجائزہ لیا، چیئرمین نجکاری کمیشن محمدزبیرنے رواںمالی سال کے پہلے نو ماہ کی کارکردگی رپورٹ پیش کی اوراسٹیل ملزسمیت پائپ لائن میںموجودمنصوبوںپربھی بریفنگ دی،وفاقی وزیر نے حکم دیاکہ سٹیل ملزکے حوالے سے وفاق کاحکومت سندھ کوآفرکا ترجیحی بنیادوںپرجائزہ لیکرمزیددیرنہ کی جائے۔اے پی پی کے مطابق ریڈیوپاکستان کو دیے گئے انٹرویومیںوزیرخزانہ سینیٹراسحق ڈارنے کہاکہ حکومت نے گڈگورننس کو یقینی بنایاہے اورقومی اداروںمیںشفافیت کوبھی یقینی بنائے گی۔