خبرنامہ پاکستان

سی پیک کی وجہ سے پاکستان کودنیا بھرمیں مرکزی کردارحاصل ہوگا

کوئٹہ:(ملت+ اے پی پی) وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ سی پیک وسیع المدتی منصوبہ ہے جس پر 2030ء تک مرحلہ وار کام چلے گا۔ قومی نوعیت کے اس اہم منصوبے کے خلاف بولنے والے کسی اور کی زبان میں بات کر رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے چاغی کے صدر مقام دالبندین کے ایک روزہ دورے کے موقع پر پرنس فہد ہسپتال اور مرکزی بوائز ہائی سکول کے دورے کے موقع پرمقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پروفاقی وزیرنے مرکزی بوائز ہائی سکول دالبندین کو پاکستان کا بہترین سکول بنانے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جلد ہی چاغی کے لئے خصوصی ترقیاتی پیکیج کی منظوری دیں گے۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے پرنس فہد ہسپتال اور مرکزی بوائز ہائی سکول کو جدید سہولیات اور مطلوبہ عملہ فراہم کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے کہا کہ چاغی ایٹمی دھماکوں کی سرزمین ہے، جس نے ملک کو دفاعی طور پر مضبوط کیا اس لئے حکومت بھی چاغی کو ترقی دے کر مضبوط بنائے گی۔ انہوں نے یقین دلایاکہ چاغی کو بھی سی پیک کے ساتھ منسلک کرکے اقتصادی راہداری کو افغانستان اور ایران کے ساتھ جوڑا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اگر 1999ء میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت کا تختہ نہ الٹا جاتا تو آج پاکستان ایشیاء کا ٹائیگر بن چکا ہوتا تاہم اس کے باوجود موجودہ حکومت ماضی کے وعدوں اور منصوبوں کو عملی جامع پہنارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کی وجہ سے پاکستان کو دنیا بھر میں مرکزی کردار حاصل ہوگا اس لئے دشمن سی پیک کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبے کے تحت گوادر میں فری زون بنایا جائے گا تاکہ سرمایہ کار اس سے فائدہ اٹھا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک میں چائنا 46 بلین ڈالرز کی سرمایہ کاری کر رہا ہے جس میں زیادہ تر توانائی کے منصوبے شامل ہیں جبکہ منصوبے کی افادیت سے پوری طرح فائدہ اٹھانے کیلئے حکومت نے بھی اربوں روپے کے منصوبے شروع کئے ہیں۔اس موقع پر ان کے ہمراہ وزیر اعلیٰ بلوچستان کے معاونین سخی امان اللہ نوتیزئی اور سردار نجیب سنجرانی، ضلع کونسل چاغی کے چیئرمین میر داؤد خان نوتیزئی، ڈی سی قادر بخش و دیگرافسران اور ن لیگ کے مقامی رہنماء بھی تھے۔