خبرنامہ پاکستان

شریفوں کی لالچ قومی سلامتی کیلئے خطرہ بن گئی، عمران خان

شریفوں کی

شریفوں کی لالچ قومی سلامتی کیلئے خطرہ بن گئی، عمران خان

اسلام آباد:(ملت آن لائن) چیرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ شریف برادران کب تک قوم سے لوٹی ہوئی دولت کو محفوظ بنانے کے لئے غیرملکی رہنماؤں سے مدد مانگیں گے اور اب ان کی لالچ قومی سلامتی کے لئے خطرہ بن چکی ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اظہارِخیال کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے چیرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو کب تک شریف خاندان کی جانب سے مسلسل ذلت کا سامنا کرنا پڑے گا، یہ لوگ بھاگے بھاگے غیرملکی رہنماؤں کے پاس چلے جاتے ہیں تاکہ قوم سے لوٹی ہوئی رقم کو محفوظ بنایا جاسکے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ شریف برادران کب تک قوم کی لوٹی ہوئی دولت کو بچانے کے لئے غیرملکی رہنماؤں سے مدد مانگیں گے اب تو ان کی لالچ ملک کی قومی سلامتی کے لئے بھی خطرہ بن چکی ہے۔’شریف برادران کب تک دولت بچانے کیلئے غیر ملکی رہنماؤں سے مدد مانگیں گے‘..

…………………

اس خبر کو بھی پڑھیے…بھارتی آبی دہشتگردی بازور سینہ جاری

سری نگر:(ملت آن لائن) بھارت نے آبی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک اور ڈیم بناکر پاکستان کا پانی روکنے کی تیاری شروع کردی۔ بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں دریائے اجھ پر پانی ذخیرہ کرنے کے ایک بڑے منصوبے کی تیاری شروع کردی ہے۔ بھارت کے سنٹرل واٹر کمیشن نے مقبوضہ کشمیر کے ضلع کٹھوعہ میں دریائے اجھ پر ڈیم تعمیر کرنے کی تفصیلی رپورٹ جموں و کشمیر حکومت کے پاس جمع کرادی ہے۔ رپورٹ منظور ہوتے ہی فوری طور پر اجھ ڈیم کی تعمیر شروع کردی جائے گی۔ اجھ ڈیم ساڑھے 6 لاکھ ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش کا حامل منصوبہ ہوگا جس کے ذریعے بھارت پانی کا رخ موڑ کر اپنی 30 ہزار ہیکٹر اراضی کو سیراب کرے گا۔ دریائے اجھ دریائے راوی کی ایک شاخ ہے جو کٹھوعہ سے پاکستان میں داخل ہوتی ہے۔ بھارت کی آبی دہشتگردی اور سندھ ڈیلٹا کی تباہی اس آبی منصوبے کا مقصد پاکستان کو سبق سکھانا ہے۔ رپورٹ میں ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ جب تک پاکستان دہشتگردی کرتا رہے گا اس کے ساتھ پانی کے معاملے میں کوئی رعایت نہیں کی جائے گی۔ اور پاکستان کی طرف بہنے والے دریاؤں کا پانی کو روک کر اسے بھارت میں ہی استعمال کیا جائے گا۔ 2016 میں انتہا پسند جماعت بی جے پی سے تعلق رکھنے والے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بین الوزارتی ٹاسک فورسز بنائی تھی جسے سندھ طاس معاہدے کا جائزہ لینے اور پاکستان کی طرف بہنے والے پانی کو زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے کا کام سونپا گیا۔ پاکستان کا پانی روکنے کے لیے بھارت طویک عرصے سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تمام دریاؤں پر پانی ذخیرہ کرنے کے بڑے ڈیم بنانے میں مصروف ہے۔