خبرنامہ پاکستان

شمشاد بچانی اورشگفتہ جمانی کی خواجہ سعد رفیق سے جھڑپ

اسلام آباد (ملت + آئی این پی) قومی اسمبلی میں پیپلزپارٹی کے ارکان شمشاد بچانی، شگفتہ جمانی کی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق سے جھڑپ،سعد رفیق سانحہ اے پی ایس اور سقوط ڈھاکہ پر خطاب کے دوران وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان پر پیپلزپارٹی کے رکن اسمبلی اعجاز خان جاکھرانی کی تنقید کا جوا ب دینے لگے تو شمشاد بچانی و دیگر اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے اور نونو کے نعرے لگانا شروع ہوگئے اور وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے خطاب میں خلل ڈالنا شروع کردیا جس پر سعد رفیق بھی جذباتی ہوگئے اور پیپلزپارٹی کے ارکان کو سانحہ مشرقی پاکستان کے حقائق ایوان میں بے نقاب کرنے کی دھمکی دے کر چپ کرادیا۔انہوں نے کہاکہ وزیرداخلہ کارکردگی پر پیپلزپارٹی کے وزیرداخلہ سے ہزار درجے بہتر ہیں،نثار کے دور میں وزارت داخلہ میں کلاشنکوفوں کے پرمٹ نہیں بیچے گئے،چوہدری نثار سچے اور کھرے آدمی ہیں اور انہوں نے ملک میں دہشتگردی کے خاتمے میں اہم کردار ادا کیا ہے،پیپلزپارٹی کو ان سے کیا تکلیف ہے وہ سب کو پتہ ہے۔جمعہ کو ایوان میں سانحہ مشرقی پاکستان واے پی ایس پر پی پی کے اعجاز جاکھرانی اور پی ٹی آئی کے مراد سعید نے بھی خطاب کیا۔سعد رفیق نے کہاکہ آج کے دن پاکستان دولخت ہوا اور سانحہ آرمی پبلک سکول ہوا،سانحہ مشرقی پاکستان سازشوں کا نتیجہ تھا ۔یہ ایک فوجی نہیں سیاسی شکست تھی،مغربی پاکستان سے مشرقی پاکستان کو غلاموں کی طرح ڈیل کیا گیا،سانحہ محمود الرحمان کی رپورٹ آج تک منظر عام پر نہیں لائی گئی،اس سانحہ کے کچھ سبق ہیں،پاکستان میں آج بھی کمزور قوموں کو محکوم رکھنے کی کوششیں ہورہی ہیں،اگر1970کے انتخابات میں اکثریتی پارٹی کو اقتدار دے دیا جاتا اور اقلیتی پارٹی ضدنہ کرتی تو پاکستان نہ ٹوٹتا،حسینہ واجد کی حکومت پاکستان سے محبت کرنے والوں کو پھانسیاں دے رہی ہے جو سہ فریقی معاہدہ کی خلاف ورزی ہے،حسینہ واجد کو اس امر سے روکنا چاہیے،اے پی ایس کے شہداء کا خون بہانے والوں کو کیفر کردار تک پہنچایا گیا ،وزیرداخلہ سے پیپلزپارٹی کو کیا مسئلہ ہے ہمیں پتہ ہے جب پاکستان ٹوٹ رہا تھا تب ہماری قیادت موجود نہ تھی مجھے مجبور نہ کیا جائے کہ سقوط ڈھاکہ کے تمام عوامل بیان کروں۔ وزارت داخلہ کی کارکردگی ماضی سے اچھی ہے ۔چوہدری نثار کے دور میں کلانشنکوفوں کے پرمٹ فروخت نہیں ہوئے،وہ سچے اور کھرے آدمی ہیں،ان کی کارکردگی شاندا ر ہے۔انہوں نے دہشتگردی کے حوالے سے اپنا کردار ادا کیا ہے،غلطیاں ہم سب سے ہوتی ہیں۔ مارشل لاء کی حمایت کرنے والوں کو ٹھیک نہیں کیاجاسکتا بعض پارٹیاں مجبور نہیں ہوتیں صرف معافیاں منگوانا آتی ہیں،16دسمبر کو پیغام جانا چاہیے کہ ملک کی سلامتی اور حفاظت کیلئے متحدہیں۔مراد سید نے کہاکہ سعد رفیق کی تقریر افسوسناک ہے۔ آج بھی اس بارے سچ چھپایا جارہا ہے،سانحہ پشاور نے بھی ہمیں متحد نہیں کیا۔ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد نہیں ہورہا،سانحہ کوئٹہ کمیشن کی رپورٹ میں وزیرداخلہ کی کالعدم تنظیموں سے روابط ثابت ہوئے ہیں،پنجاب کے وزیرقانون کا بھی نام آیا،سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ ابھی تک سامنے نہیں آئی،محمودالرحمان کمیشن کی رپورٹ سامنے لائی جائے اور کوئٹہ کمیشن کی رپورٹ پر عمل کیاجائے۔وزیرریلوے نے کہاکہ ہمیں سانحہ مشرقی پاکستان کا پتہ ہے۔ اگر پتہ ہے تو حقائق سامنے لائیں کب تک حقائق چھپائے جاتے رہیں گے۔(خ م+ع ع)