خبرنامہ پاکستان

شناختی کارڈ بلاک کرنا صرف پختونوں کا نہیں، پوری فیڈریشن کا مسئلہ ہے

اسلام آباد (ملت آن لائن + آئی این پی) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ شناختی کارڈ بلاک کرنا صرف پختونوں کا نہیں، پوری فیڈریشن کا مسئلہ ہے،پارلیمنٹیرینز کو سڑکوں پر لایا جا رہا ہے اگر اے این پی سڑکوں پر آئی تو پی پی ان کا ساتھ دے گی،ہم کسی طور پنجاب کو سپلائی بند نہیں کریں گے،وزیر اعلیٰ سندھ نے جو بات کی وہ جذبات میں کی ہو گی، حکومت سمجھتی ہے کہ دنیا کی کوئی طاقت ہمیں چھیڑ نہیں سکتی، حکومتی وزراء کیلئے ڈھائی گھنٹے بیٹھے رہے کہ وہ ہمیں آ کر جواب دے لیکن وہ آنے کی بھی زحمت نہیں کرتے، حکمران ملک کو کہاں لے کر جا رہے ہیں، سپیکر نے خواتین کو نہیں بولنے دیا تو میں نے کہا کہ خواتین کو بولنے دیا جائے، مجھے بتایا جائے کہ اس میں کون سی غلط بات کی، میڈیا مثبت خبر کو منفی بنا کر پیش کر کے بات کا بتنگڑ بنا دیتا ہے ،آصفہ بھٹو صاحبہ کو میڈیا کی بات پہنچی تو انھوں نے ٹویٹ کیا ہے۔ وہ جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ سید خورشید شاہ نے کہا کہ شناختی کارڈ بلاک کرنا صرف پختونوں کا نہیں پوری فیڈریشن کا مسئلہ ہے، سو سو سال سے جو فیملی یہاں رہتی ہے انکے شناختی کارڈ بھی بلاک کر دیئے گئے، افغان کے نام پر آپ پختونوں کے کام روک رہے ہیں، حکمران بتانا چاہتے ہیں کہ پختون بھی اقلیت میں ہیں اور سندھی بھی اقلیت میں ہیں بس ہم ہی اکثریت میں ہیں، انہیں یہ نہیں بھولنا چاہیے حالات بدل بھی سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی طور پنجاب کو سپلائی بند نہیں کریں گے لیکن جذبات میں یہ کہا گیا لیکن حکومت کیا پیغام دینا چاہتی ہے۔ سید خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت سمجھتی ہے کہ دنیا کی کوئی طاقت ہمیں چھیڑ نہیں سکتی،حکومتی وزراء کے لیے ڈھائی گھنٹے بیٹھے رہے کہ وہ ہمیں آ کر جواب دے لیکن وہ آنے کی بھی زحمت نہیں کرتے، حکمران ملک کو کہاں لے کر جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے خواتین کے خلاف بات نہیں کی بلکہ ان کو بولنے کا حق دینے کے لیے کہا تھا، سپیکر نے خواتین کو نہیں بولنے دیا تو میں نے کہا کہ خواتین کو بولنے دیا جائے ، مجھے بتایا جائے کہ اس میں کون سی غلط بات کی، میڈیا مثبت خبر کو منفی بنا کر پیش کر کے بات کا بتنگڑ بنا دیتا ہے،آصفہ بھٹو صاحبہ کو میڈیا کی بات پہنچی تو انھوں نے ٹویٹ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بلاک شناختی کارڈ صرف پختونوں کا نہیں بلکہ پورے پاکستان کا مسئلہ ہے۔ پختون قوم چاروں صوبوں میں رہائش پذیر ہے ۔ ان کے بارے بالکل درست ہے افغانیوں کے نام پر پختونوں کے شناختی کارڈ بلاک کئے گئے ہیں ۔ ایک طرف حکومت مردم شماری کروا رہی ہے ۔آج حکومت سے وضاحت مانگی تھی مگر وزیر داخلہ ایوان میں نہیںآئے۔ انہوں نے کہا کہ پی پی پی ایسی جماعت ہے جو وفاق پر یقین رکھتی ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے حکمرانوں نے ماضی سے سبق نہیں سیکھا ان کے زخم ہرے ہو چکے ہیں اگر حکومت نے طرح کے حالات پیدا کئے لوگوں کو سڑکوں پر آنے کے لئے مجبور نہ کیا جائے ۔ کے پی کے میں بجلی پیدا ہو رہی ہے ان کی ڈیمانڈ بارہ کروڑ ہوتی ہے تو انہیں پانچ کروڑ دئیے جاتے ہیں ۔ اسی طرح سندھ 72 فیصد گیس پیدا کر رہا ہے جبکہ 85 فیصد گیس پنجاب استعمال کر رہا ہے اور ساتھ ہی حکومت پنجاب گیس کے مختلف منصوبوں کے لئے 37 ارب روپے دئیے ہیں یہ ناانصافی ہیے اس سے صوبوں میں احساس محرومی پیدا ہو گا۔ چاروں صوبوں کو برابری کی بنیاد پر فنڈز دئیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کو اپنے حصے کا پانی نہیں مل رہا۔ نواز شریف کیا پیغام دینا چاہتے ہیں کیوں پارلیمنٹرینز کو سڑکوں پر آنے کیلئے مجبور کیا جا رہا ہے۔ اگر اے این پی سڑکوں پر آئی تو پی پی پی سڑکوں پر آئے گی۔ ہمارے احتجاج کو دنیا کی کوئی طاقت نہیں روک سکے گی۔ خورشید شاہ نے کہا کہ ہم احتجاج کا راستہ اپنانا نہیں چاہتے پہلے ہی ملک میں دہشت گردی ‘ داعش ‘ القاعدہ اور طالبان کی دہشت گردی کا شکار ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ماضی میں پارلیمنٹ کی بالادستی اور جمہوریت کے فروغ کے لئے پیپلز پارٹی نواز شریف کے ساتھ کھڑی رہی۔ پی پی پی کو حکومت کی حمایت پر افسوس نہیں جس سے ان کو فائدہ ہوا مگر بڑے بے حس ہیں ۔ ا نکے مارشل لاء کے دوران برے حالات دیکھے تھے انہوں نے اپنے ماضی سے سبق نہیں سیکھا۔ (رانا+ار)