خبرنامہ پاکستان

شکیل آفریدی کو امریکہ کے حوالے کرنے کیلئے سازش کی جارہی ہے: فوزیہ صدیقی

لاہور (ملت + آئی این پی) امر یکہ میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی بہن اور عافیہ موومنٹ کی رہنما ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے چیف جسٹس آف پاکستان فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ غدار وطن شکیل آفریدی کو بھی امریکہ کے حوالے کرنے کیلئے عدالتوں کا سہارا لینے کی سازش کی جارہی ہے ‘ عدالتوں کا وقار مزیدمجروح ہوگا‘ اگر حکومت نے عافیہ کی واپسی کیلئے کوئی اقدام نہیں کیا تو عافیہ موومنٹ عوامی تحریک شروع کرے گی‘ عافیہ کو وطن واپس لانے میں ناکامی پر2018 ء کے انتخابات میں عوام حکمرانوں کا احتساب کریں گے اور اب جو ووٹ مانگنے آئے گا ان سے سوال کیا جائے گا بتاؤ تم نے عافیہ کو واپس لانے کیلئے کیا کیا؟۔یہ بات ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے لاہور پریس کلب میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پرمعروف کالم و تجزیہ نگار محمد فاروق چوہان، عافیہ موومنٹ لاہور کے رہنما حافظ محمد زبیر،عافیہ موومنٹ لکی مروت کے رہنما انعام اللہ خان، صدر پاکستان ملت پارٹی ریٹائرڈ بریگیڈیر محمد یوسف، چیئرمین ملی اتحاد پارٹی میجر جسٹس ریٹائرڈ فیصل نصیر،پاکستان میو اتحاد پارٹی کے رہنما عابد میو و دیگر بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر فوزیہ نے کہا کہ ایک امریکی نیوز چینل کی رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو بھول گئی ہے اور حکمران ذاتی مفادات کے تابع ہو گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شکیل آفریدی کے حوالے سے قوم کی متفقہ رائے ہے کہ وہ ملک دشمن ہے لیکن عافیہ صدیقی کے بارے میں پوری پاکستانی قوم یکسو ہے کہ وہ نہ صرف بے گناہ ہے بلکہ اس کی واپسی سے قوم کا وقار بلند ہوگا۔کئی پاکستانیوں کے قاتل ریمنڈ ڈیوس پر بھی ابتداء میں دہشت گردی، جاسوسی اور دیگرکئی سنگین الزامات عائد کئے گئے تھے لیکن بعدازاں اسے محفوظ انداز میں ملک سے فرار کرادیا گیا تھا۔ اب شکیل آفریدی کی بھی اس طرح رہائی نہ صرف ملک بلکہ فوج کے وقار کو بھی مجروح کرے گی۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی کی شکیل آفریدی کو رہا کرنے کی ضرورت سے زیادہ بے تابی پاکستان کے قومی مفادات پر اثر انداز ہورہی ہے۔ میڈیاکے توسط سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ طارق فاطمی نے ہی ڈاکٹر عافیہ کی رہائی اور وطن واپسی کیلئے وزیراعظم نواز شریف کو سابق امریکی صدر اوبامہ کو خط نہ لکھنے کا مشورہ دیا تھا۔ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے کا نوٹس لیں اور عافیہ کو وطن واپس لاکر قوم کا وقار بلند کریں۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں اور ارباب اختیار نے آئین اور قانون کو بالائے طاق رکھ کر میرے وطن میں عجیب نظام رائج کررکھا ہے کہ یہاں محب وطن کو تو سولی پر چڑھایا جاتا ہے اور غدار وطن کو نوازا جاتا ہے۔انہوں نے سیاسی جماعتوں کے قائدین سے بھی اپیل کی کہ قوم کی بیٹی کی جلد از جلد رہائی کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ ہم بار بار یہ بات صدرمملکت، وزیراعظم ، متعلقہ وزارتوں کو خطوط لکھ کراور میڈیا کے توسط سے سامنے لا چکے ہیں کہ عافیہ کی رہائی صرف ایک خط کے ذریعے ممکن تھی لیکن حکومت نے خط نہیں لکھا۔ اب حکومت ڈاکٹر شکیل آفریدی کو بلاوجہ رہا کررہی ہے۔ پاکستانی میڈیا، سیاسی جماعتیں اور پاک فوج اس کا نوٹس لیں اور حکومت کو اس طرح قومی غیرت کا سودا کرنے سے روکیں۔ ڈاکٹر فوزیہ نے مزید کہا کہ عافیہ کو وطن واپس لانے میں ناکامی پر2018 ء کے انتخابات میں عوام حکمرانوں کا احتساب کریں گے اور اب جو ووٹ مانگنے آئے گا ان سے سوال کیا جائے گا بتاؤ تم نے عافیہ کو واپس لانے کیلئے کیا کیا؟ڈاکٹر فوزیہ نے کہا کہ اگر حکومت نے عافیہ کی واپسی کیلئے کوئی اقدام نہیں کیا تو عافیہ موومنٹ عوامی تحریک شروع کرے گی۔ پاکستان ملت پارٹی کے صدر ریٹائرڈ بریگیڈیر محمد یوسف نے کہا کہ پاکستانی حکومت اور سفارتخانے نے عافیہ کی واپسی کیلئے وہ کردارادا نہیں کیا جو ادا کرنا چاہئے تھا ورنہ عافیہ پاکستان میں ہوتی۔محمد فاروق چوہان نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ کی وطن واپسی کا معاملہ ایک قومی مسئلہ ہے۔ ملک کے وقار کی بحالی کیلئے سیاسی قیادت کو مشترکہ جدوجہد کرنی چاہئے۔حافظ محمد زبیر نے کہا کہ شکیل آفریدی کے معاملے میں طارق فاطمی کس کی زبان بول رہے ہیں؟بیٹیاں تو سانجھی ہوتی ہیں، عافیہ بھی کسی کی بیٹی ہے وزیراعظم یاد رکھیں ان کی بھی بیٹیاں ہیں۔عابد میو نے کہا کہ اگر ملک میں غیرت مند لیڈر شپ ہوتی تو عافیہ 14 سال سے امریکی قید ناحق میں نہ ہوتی بلکہ اپنے اہلخانہ کے ساتھ اپنے وطن میں ماہر تعلیم ہونے کی حیثیت سے اپنے ہم وطنوں کی خدمت کررہی ہوتی۔پریس کانفرنس میں موجود رہنماؤں حافظ محمد زبیر،انعام اللہ خان، عابد میو، ریٹائرڈ بریگیڈیر محمد یوسف، میجر جسٹس ریٹائرڈ فیصل نصیر و دیگررہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ شکیل آفریدی کو اس وقت تک امریکہ کے حوالے نہ کیا جائے جب تک کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی وطن واپس نہ آجائے۔