خبرنامہ پاکستان

شہباز تاثیر کو ازبک جنگجوؤں نے اغوا کیا تھا، افغان طالبان

کابل(اے پی پی)افغان طالبان نے دعویٰ کیا ہے کے شہباز تاثیر کو ازبک جنگجو ؤں نےاغوا کیااور بھاری تاوان کا مطالبہ کیا۔ سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے بیٹے کو 8 مارچ کو رہا کیا گیا، رہائی سے متعلق افغان طالبان نے ایک جاری بیان میں کہا ہے کہ شہباز تاثیر کو 2011 ءمیں ازبک جنگجونےاغوا کیا اور بھاری تاوان کا مطالبہ کیا۔ ازبک جنگجو بعد میں داعش کے سا تھ مل گئے ۔ سال 2014 ءمیں جب وزیرستان میں فوجی آپریشن ہوا تو اس وقت ازبکوں نے شہباز تاثیر کو افغانستان منتقل کیا۔سال 2015ء میں ازبکوں نے داعش میں شمولیت اختیار کی اور عام لوگو ں پر طرح طرح کے ظلم ڈھائے۔نتیجے میں امارت اسلامیہ افغانستان کے مجاہدین ان کے خلاف آپریشن کیا اور علاقےکو ان ظالموں نجات دلائی۔ ازبک جنگجو شہباز کو چھوڑ کر فرار ہوگئے۔شہبازتاثیر طالبان کے ہاتھوں گرفتار ہوئے۔طالبان نے سرسری تحقیق کے بعد شہبازکو 15000 روپے دے کر چمن بارڈر کے راستے کوئٹہ کیلیے روانہ کیا۔ شہباز تاثیر نےکوئٹہ کے مضافات میں واقع کچلاک میں ایک ہوٹل پر کھانا کھایا ۔شہباز تاثیر نے ویٹر سے موبائل مانگ کر والدہ کے نمبر پر کال کی اور اپنی موجود گی کا بتایابعد میں ایف سی کے اہلکاروں نے شہباز کو ہوٹل سے وصول کر کے گھر روانہ کیا۔