خبرنامہ پاکستان

صاف پانی فراہمی کیس: چیف جسٹس نے شہباز شریف کو فوری طلب کر لیا

صاف پانی فراہمی

صاف پانی فراہمی کیس: چیف جسٹس نے شہباز شریف کو فوری طلب کر لیا

لاہور: (ملت آن لائن) چیف جسٹس پاکستان نے عوام کو صاف پانی کی عدم فراہمی اور اسپتالوں کی حالت زار سے متعلق کیس میں وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو فوری طلب کر لیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ وزیر اعلیٰ وضاحت کریں کہ گندے پانی کی نکاسی کے لیے کیا اقدامات کئے گئے ہیں، کراچی میں وزیر اعلی سندھ کو طلب کیا گیا تھا۔
عدالتی حکم پر لاہور کے تمام اسپتالوں کے ایم ایس عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر کو تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس نے کہا چیف سیکرٹری صاحب ڈاکٹروں کا سروس سٹرکچر کیوں نہیں بنایا گیا، ڈاکٹرز جتنی تنخواہ لے رہے ہیں اتنی تنخواہ تو سپریم کورٹ کے ڈرائیور کی ہے، ڈاکٹرز راتوں کو جاگ کر پڑھتے اور ڈگری حاصل کرتے ہیں مگر انہیں آپ کیا تنخواہیں دے رہے ہیں، چیف سیکرٹری صا حب 45 ہزار روپے میں ایک گھر کا بجٹ بنا کر دکھائیں۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا عوام کی خدمت تمام اداروں کی آئینی ذمہ داری ہے، عدلیہ اپنی ذمہ داری پوری کر رہی ہے، مجھے کسی تنقید کی پرواہ نہیں مئیو ہسپتال دوبارہ جاوں گا۔ انہوں نے کہا ینگ ڈاکٹرز بالکل ہڑتال نہیں کریں گے، اپنے مسائل لکھ کے دیں ہم جائزہ لے کر حکم دیں گے، صحت اور تعلیم پر کم بجٹ کیوں خرچ کیا جا رہا ہے، دیگر منصوبے بعد میں بھی شروع کئے جا سکتے تھے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ریاست مالک نہ بنے شہریوں اور اپنے ملازمین کی کفیل بنے، علم میں ہے عدالتیں فیصلہ کرتی ہیں اور کہا جاتا ہے کہ جاؤ عمل درآمد بھی جج سے کراؤ، پرانی باتیں دہرانے کی بجائے آگے بڑھیں گے۔