خبرنامہ پاکستان

صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان کا سویڈش پارلیمنٹ کا دورہ

صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان کا سویڈش پارلیمنٹ کا دورہ

اسلام آباد(ملت آن لائن) صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے سویڈش پارلیمنٹ کا دورہ کیا اور سویڈش خارجہ امور کی پارلیمانی کمیٹی کے ممبران اور سویڈن کے وزیراعظم سٹیفن لاف ون سے ملاقات کی اور تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر سویڈن میں تعینات پاکستان کے سفیر احمد حسین دایو اور سویڈن میں مقیم کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی کے رہنما بھی ان کے ہمراہ تھے۔ جمعہ کو جاری پریس ریلیز کے مطابق مسٹر سرکن کوزی ممبر پارلیمنٹ (سوشل ڈیموکریٹک پارٹی) نے پارلیمنٹ میں صدر آزاد کشمیر کا استقبال کیا اور انہیں اس تاریخی عمارت کا دورہ کرایا جو سویڈن میں پارلیمانی جمہوریت کے ارتقاء پر مبنی تاریخی حیثیت کی علامت ہے۔ سرکن کوزی نے کہا کہ یہ کسی آزاد کشمیر کے راہنما کا سویڈش پارلیمنٹ میں پہلا دورہ ہے ۔ خارجہ امور کی کمیٹی کے ممبران سے بات چیت کرتے ہوئے صدر مسعود خان نے کہا کہ سویڈش پارلیمنٹ کو مقبوضہ کشمیر میں ہندوستانی قابض افواج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی پامالی اور جرائم کے ارتکاب پر سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہیے۔ صدر نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی جانوں کے ضیاع ، وہاں قید و بندمیں پڑے لوگوں کی تفصیلات ، تشدد ، سکیورٹی فورسز کی زیر حراست ہلاکتوں، اغوا اور عورتوں کی عصمت دری کی تفصیلات بیان کیں اور اپیل کی ایک فیکٹ فائنڈنگ مشن مقبوضہ کشمیر میں بھیجا جائے جو تحقیق کرے کہ آئے روز مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم کا کس قدر بازارہندوستانی افواج نے گرم کر رکھا ہے۔ سردار مسعود خان نے کہا کہ آج مقبوضہ کشمیر کے تیرہ ملین لوگوں کو محصور کر دیا گیا ہے اور ان کو ایک کالونی کی شکل میں ظلم و تشدد کا نشانہ بنایاجا رہا ہے۔ صدر آزاد جموں وکشمیر سردار مسعود خان نے بین الاقوامی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ ہندوستان کو لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیاں کرنے سے روکے جس کے نتیجے میں 2018ء کے پہلے دو مہینوں میں 20قیمتی جانوں کا ضیاع اور 75افراد شدید زخمی ہو چکے ہیں۔ صدر نے ہندوستان 2003ء کے سیز فائر معاہدے کی شدید خلاف ورزی کر رہا ہے ۔ صدر آزاد کشمیر نے اس امر پربھی روشنی ڈالی کہ پاکستان لائن آف کنٹرول پرہندوستان کی طرف سے اشتعال انگیزیوں پر کس طرح اجتناب کی پالیسی پر گامزن ہے۔ صدر نے کہا کہ ہندوستان کی دانستہ اشتعال انگیزی کو روکا جائے۔ صدر نے سویڈش پارلیمنٹ کی قیادت اور حکومت سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کرنے کا معاملہ ہندوستانی وزیر اعظم کے سامنے اٹھائیں جو اس سال اپریل میں سٹاک ہوم کا دورہ کر رہے ہیں۔ صدر نے بین الاقوامی برادری کو کشمیر میں ہندوستان کے ہاتھوں معصوم کشمیریوں کو نابینہ کرنے ، ان کی عصمت دری کرنے اور بے دردی سے ان کا قتل عام کرنے جیسے گھناؤنے جرائم کرنے پرہندوستان کی باز پرس کرنے پر زور دیا۔ سرکن کوزی جو کہ (انسانی حقوق پر خصوصی توجہ دیتے ہیں ) نے کہا کہ سویڈش خارجہ امو رکی کمیٹی پوری دنیا میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا جائزہ لیتی ہے اور انسانی حقوق کے دفاع پر کام کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ کمیٹی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال سے با خبر ہے ۔ سرکن کوزی نے مزید کہا کہ ان کی پارٹی (سوشل دیموکریٹک پارٹی) کے ممبران ان ممالک کی حکومتوں کو خط و کتابت کرتے ہیں جہاں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں پائی جا رہی ہوتی ہیں۔ بعد ازیں پاکستانی سفیر احمد حسن دایو نے صدر آزاد کشمیر کے اعزاز میں عشائیہ دیا جس میں کمیونٹی کے نمایاں راہنما بھی شریک ہوئے۔