خبرنامہ پاکستان

عالمی اسنوکر میں شرکت کیلیے قومی ٹیم کی آج قطر روانگی

عالمی اسنوکر میں شرکت کیلیے قومی ٹیم کی آج قطر روانگی
کراچی:(ملت آن لائن) آئی بی ایس ایف عالمی اسنوکرچیمپئن شپ میں شرکت کے لیے قومی ٹیم جمعے کو قطرروانہ ہورہی ہے جس میں پاکستان عالمی چیمپئن شپ کے مینز اورماسٹرزایونٹس میں شرکت کرے گا۔ آئی بی ایس ایف کے مقابلے آج قطر کے شہر دوحا میں شروع ہورہے ہیں، مینز ایونٹ کے لیے چاررکنی ٹیم میں قومی نمبر ایک کھلاڑی اسجد اقبال، سابق عالمی چیمپئن محمد آصف،مبشررضا اورعالمی جونیئر چیمپئن محمد نسیم اختر شامل ہیں۔
پاکستان اسنوکر ایسوسی ایشین کے نئے پوائنٹس نظام کے تحت انٹرنیشنل اور قومی ایونٹس میں بہتر کارکردگی کی بدولت اسجد اقبال اور محمد آصف نے قومی ٹیم میں جگہ بنائی جبکہ مبشررضا کو قومی ایسوسی ایشن نے اپنے استحقاق کے تحت قومی اسکواڈ کا حصہ بنایا ہے، عالمی جونیئر چیمپئن محمد نسیم اختر آئی بی ایس ایف کی جانب سے وائلڈ کارڈ ملنے کی بدولت عالمی چیمپین شپ میں پاکستان کی نمائندگی کے حقدار بنے ہیں جب کہ عالمی چیمپئن شپ کے ماسٹرایونٹ میں پاکستان کے تین کھلاڑی شرکت کریں گے۔ان میں سابق عالمی چیمپئن محمد یوسف،سابق قومی چیمپئن خرم حسین آغا اورعمران شہزاد شامل ہیں تاہم چیمپئن شپ میں پاکستان کے شبیر حسین اورنوید کپاڈیہ چیمپئن شپ میں آفیشل ریفری کے فرائض انجام دیں گے جب کہ پاکستان اسنوکر اینڈ بلیئرڈ ایسوسی ایشن کے صدرمنور شیخ چیمپئن شپ کے دوران آئی بی ایس ایف کے سلانہ جنرل باڈی اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔ واضح رہے کہ عالمی چیمپئن شپ 27نومبر تک شیڈول ہے۔
دریں اثنا عالمی چیمپئن شپ کے لیے مقامی کلب میں جاری قومی تربیتی کیمپ جمعرات کو ختم ہوگیا، کیمپ کمانڈنٹ کی ذمہ داری ادا کر نے والے نوید کپاڈیہ کے مطابق کیمپ میں تمام کھلاڑیوں نے بھرپورٹریننگ حاصل کی اوروہ بہترین فارم میں ہیں، سابق عالمی چیمپئن محمد یوسف نے کیمپ کے آخری دن پریکٹس میچ میں 108 اسکور کے ساتھ سنچری بریک کھیلا ، قومی کیوئٹس عالمی چیمپئن شپ میں بہترین کارکردگی کیلیے پُرعزم ہیں۔
قومی نمبر ایک اسجاد اقبال نے کہا کہ عالمی ایونٹ کے لیے بھر پور تیاری کی ہے، سخت مقابلوں کی توقع لیکن امید ہے کہ کامیابی حاصل کریں گے جب کہ عالمی جونیئر چیمپئن محمد نسیم اختر نے کہا کہ وہ عالمی ایونٹ میں عمدہ کارکردگی ادا کرنے کے لیے تیار ہیں جبکہ قومی کیمپ میں بھر پور پریکٹس نے اعتماد میں بہت اضافہ کیا ہے۔