خبرنامہ پاکستان

عام انتخابات کیلئے نئی حلقہ بندیوں کا باقاعدہ آغاز

الیکشن کمیشن کا سمندر

عام انتخابات کیلئے نئی حلقہ بندیوں کا باقاعدہ آغاز

اسلام آباد:(ملت آن لائن) الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کی حلقہ بندیوں کے عمل کا باقاعدہ آغاز کر دیا، صوبوں اور محکمہ مردم شماری سے متعلقہ ڈیٹا کا حصول شروع کر دیا۔ الیکشن کمیشن نے صوبوں اور محکمہ مردم شماری سے اضلاع اور تحصیلوں کے نقشوں، شماریاتی چارجز، سرکلز اور بلاکس کے نوٹیفیکیشن کا حصول شروع کر دیا ہے۔ میٹروپولیٹن کارپوریشنز، ٹاون کمیٹیوں، میونسپل کمیٹیوں کے شماریاتی چارجز، سرکلز اور بلاکس کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہیں۔ تمام اضلاع اور تحصیلوں کے سرکلز اور بلاکس کی سطح کا ڈیٹا سافٹ کاپی میں بھی مانگا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے محکمہ مردم شماری کو شماریات بلاکس میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کا ڈیٹا 5 جنوری تک فراہم کرنے کی ڈیڈ لائن دی ہے۔ 10 جنوری تک حلقہ بندیوں سے متعلق دستاویزات کے حصول کا کام مکمل کر لیا جائے گا۔ 15 جنوری سے 28 فروری تک حلقہ بندیوں کی ٹرافٹ پرپوزل تیار کر کے الیکشن کمیشن کو دی جائے گی، 5 مارچ سے 3 اپریل تک ٹرافٹ پرپوزل پر اعتراضات وصول کیئے جائیں گے جبکہ 4 اپریل سے 3 مئی تک اعتراضات کو نمٹایا جائے گا۔

……..اس خبر کو بھی پڑھیے…..الیکشن کمیشن نے نئی حلقہ بندیوں کا فارمولا تیار کر لیا

راولپنڈی .. الیکشن کمیشن نے نئی حلقہ بندیوں کا فارمولا تیار کر لیاگیا ہے۔ملک میں انتخابی حلقے کی اوسط آبادی 7 لاکھ 79 ہزار 896 رکھی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق خیبر پختونخواہ کے حلقے این اے 1 سے این اے 39 تک ہونگے، خیبر پختونخواہ میں حلقے کی اوسط آبادی 7 لاکھ 82 ہزار 650 تجویز کی گئی ہے۔اسی طرح فاٹا کے حلقے این اے 40 سے این اے 51 تک ہونگے،زرائع کے مطابق اسلام آباد کے حلقے این اے 52 سے این اے 54 تک ہونگے ۔ پہلے این اے 54راولپنڈی میں تھا، اسلام آباد میں حلقے کی اوسط آبادی 6 لاکھ 68 ہزار 857 تجویز کی گئی ہے۔پنجاب کے حلقے این اے 55 سے این اے 195 تک ہونگے پنجاب میں حلقے کی اوسط آبادی 7 لاکھ 80 ہزار 230 تجویز کی گئی ہے۔سندھ کے حلقے این اے 196 سے این اے 256 تک ہونگے، سندھ میں حلقے کی اوسط آبادی 7 لاکھ 85 ہزار 17 رکھی جائے گی۔تجویزکے مطابق بلوچستان کے حلقے این اے 257 سے این اے 272 تک ہونگے۔ بلو چستا ن میں حلقے کی اوسط آبادی 7 لاکھ 71 ہزار 525 رکھنے کی تجویز ہے۔زرائع کے مطابق فارمولے کی حتمی منظوری الیکشن کمیشن کے اجلاس میں دی جائے گی۔