خبرنامہ پاکستان

عثمان ڈار اور جمشید دستی کی دوبارہ ووٹوں کی گنتی کی درخواستیں مسترد

این اے 182 اور این اے 73 میں دوبارہ ووٹوں کی گنتی کی درخواستیں مسترد کردی گئیں۔ متعلقہ حلقوں میں پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈار اورسابق ایم این اے جمشید دستی کی جانب سے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست دائر کی گئی تھی۔

سپریم کورٹ پاکستان میں این اے ایک سو بیاسی پر دوبارہ گنتی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ جہاں جسٹس مامون نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار کی جانب سے خواجہ آصف کی کامیابی کا نوٹی فکیشن روکنے کے لیے دائر درخواست پر سماعت کی۔ عثمان ڈار نے ایڈوکیٹ انیس ہاشمی کے ذریعے درخواست دائر، کی جس میں موقف اپنایا گیا کہ سیالکوٹ این اے 73 سے انتخاب لڑا اور دوسرے نمبر پر رہا، ریٹرننگ افسر نے فارم 45 پولنگ ایجنٹس کو فراہم نہیں کیا۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ خواجہ آصف سے صرف 1406 وٹوں سے شکست ہوئی، ریٹرننگ افسر کو حلقے کی دوبارہ گنتی کی درخواست دی جسے مسترد کر دیا گیا، عدالت حلقے میں دوبارہ گنتی کروانے کا حکم صادر کرے، تاہم لاہور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈار کی این اے 73 میں دوبارہ گنتی کی درخواست مسترد کر دی۔

دوسری جانب سپریم کورٹ نے جمشید دستی کی جانب سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے182 مظفر گڑھ میں دوبارہ ووٹوں کی گنتی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کی ہدایت کردی۔ اس موقع پر دستی نے کہا کہ رات 11بجے لائٹ بند ہوئی، اگلے دن2بجے نتیجہ ملا، لاہور ہائی کورٹ نے حکم امتناع دیا تھا، جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ جمشید دستی الیکشن کمیشن کے پاس جائیں۔

اس سے قبل سپریم کورٹ نے عمران خان کی حلقہ این اے 131 میں دوبارہ گنتی کے خلاف درخواست سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے لاہو ر ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کر دیا ہے۔