اسلام آباد: احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال سے متعلق نیب ریفرنس، سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف ریفرنسز نمٹانے کے بعد سننےکا فیصلہ کرلیا۔
سابق وزرائے اعظم یوسف رضا گیلانی اور نواز شریف کی آج نیب ریفرنسز کے سلسلے میں پیشی کے موقع پر اسلام آباد کی احتساب عدالت نمبر ایک میں ملاقات ہوئی۔
عدالت نے یوسف رضا گیلانی کو پہلے روسٹرم پر بلا لیا، تاہم نیب پراسیکیوٹر عدالت میں موجود نہیں تھے۔
جس پر یوسف رضا گیلانی نے جج ارشد ملک سے کہا کہ ‘آپ پہلے میاں صاحب کا کیس سن لیں، میں انتظار کرلیتا ہوں’۔
تاہم جج احتساب عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ‘میاں صاحب کےکیس میں پورا دن لگے گا’۔
دوران سماعت عدالت نے یوسف رضاگیلانی کی مستقل حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر نیب کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کے خلاف ریفرنس کی سماعت نواز شریف کے خلاف ریفرنسز نمٹانےکے بعد کرنے کا فیصلہ کیا۔
بعدازاں احتساب عدالت نے یوسف رضا گیلانی کے خلاف ریفرنس کی سماعت 23 نومبر تک ملتوی کردی۔
سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ ‘ہم کئی سالوں سے نیب کورٹ آتے رہے ہیں، ابھی اور بھی وزیراعظم پیش ہوں گے’۔
ان کا کہنا تھا، ‘چار وزیراعظم عدالتوں میں پیش ہوچکے ہیں، پانچواں وزیراعظم بھی احتساب عدالت آئے گا’۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘وزیراعظم عمران خان کو یہ نہیں کہنا چاہیے کہ میں فلاں کو پکڑوں گا، احتساب ہونا چاہیے مگر احتساب کا ادارہ آزاد ہونا چاہیے’۔
سابق وزیراعظم نے سوال کیا کہ ‘میں نے 10 سال جیل مینوئل کے مطابق جیل کاٹی، مجھے باعزت بری کیا گیا تو میں وزیراعظم بن گیا، فیصلے میرےحق میں ہوئے، میرے ان 10 سالوں کاجواب کون دےگا؟ ‘
یوسف رضا گیلانی کے خلاف نیب ریفرنس
واضح رہے کہ نیب راولپنڈی نے رواں برس 6 ستمبر کو اختیارات کے ناجائز استعمال پر سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے خلاف ریفرنس دائر کیا تھا۔
قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق ریفرنس میں وزارت اطلاعات کے سابق ملازم فاروق، سلیم، حسن، حنیف، انعام اور ریاض کو بھی شریک ملزم بنایا گیا ہے۔
نیب اعلامیے میں بتایا گیا کہ ملزمان نے یونیورسل سروسز فنڈ سے متعلق غیر قانونی تشہیری مہم چلائی اور ان کے اس اقدام سے قومی خزانے کو 128 ملین روپے کا نقصان ہوا۔
واضح رہےکہ یوسف رضا گیلانی 2008 سے 2013 کے دوران پیپلزپارٹی کے دورِ حکومت میں وزیراعظم رہے تاہم وہ اپنی مدت مکمل نہ کرسکے اور سپریم کورٹ سے توہین عدالت کیس میں سزا پاکر نااہل ہوئے۔
یوسف رضا گیلانی کے خلاف ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (ٹڈاپ) کے حوالے سے بھی کرپشن کا ریفرنس زیرِ سماعت ہے۔