خبرنامہ پاکستان

عدلیہ عدل و انصاف پر فیصلے کرے، سراج الحق

عدلیہ عدل و انصاف

عدلیہ عدل و انصاف پر فیصلے کرے، سراج الحق

لاہور :(ملت آن لائن) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمرانوں نے اپنی مفادات کے تحفظ کے لیے قانون سازی کی ہے اس لیے ایسے قوانین سے قطع نظر کرتے ہوئےعدلیہ عدل و انصاف کے تحت فیصلے کرے. وہ منصورہ میں جماعت اسلامی کے سابق سیکرٹری اطلاعات صفدر علی چوہدری مر حوم کی یاد میں تعزیتی ریفرنس سے خطاب کر رہے تھے، امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ جج حضرات اپنے حلف کے مطابق فیصلے کریں کیونکہ حکمرانوں کے بنائے گئے قوانین اور فیصلے صرف ذاتی مفادات کے گرد گھومتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ معاشرے میں عدل کا نظام قائم کرنے کے لیے اسلامی نظام ضروری ہے جماعت اسلامی محروم طبقات اور معاشرے میں پسے ہوئے حلقوں کے حقوق کے لیے آواز بلند کرتی رہے گی اور کرپشن سے پاک پاکستان کے لیے نیک اور صالح افراد پر مشتمل قیادت تیار کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے. امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پاکستان چار صوبوں یا پہاڑوں دریاؤں اور میدانوں کا نام نہیں ہے بلکہ یہ اسلامی نظریے اورعقیدے کی بنیاد پربنا تھا اور اسی نظریے اورعقیدے پرقائم رہے گا , جماعت اسلامی پاکستان کے نظریاتی اساس کی سب سے بڑی محافظ ہے اور ملک میں اسلام کے نفاز کے لیے اپنی کاوشیں جاری رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ عوام گلہ کرتے ہیں کہ اسمبلیوں میں عوام کے مفاد میں قانون سازی نہیں ہوتی ہے اس کی سادہ سے وجہ یہ ہے کہ جب بڑے بڑے سوداگر اور لٹیرے اقتدار کے ایوانوں میں پہنچیں گے تو وہ حکمراں قانون سازی کرنے کے بجائے قومی دولت لوٹ کر اپنی تجوریاں ہی بھریں گے۔ امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ 2018 قوم کے لیے ایک آزمائش کا سال ہے، اگر قوم نے ایک بار پھر لٹیروں اور کرپٹ مافیا کو اپنی گردنوں پر سوار کرلیا تو انہیں بدامنی، غربت و جہالت اور مہنگائی و بے روزگاری جیسے مسائل سے نجات نہیں مل سکے گی۔