خبرنامہ پاکستان

عمران خان کا بطور وزیراعظم پنجاب ہاؤس میں رہائش اختیار کرنے کا فیصلہ

پی ایس ایل

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ اور متوقع وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کے 21 ویں وزیراعظم کے منصب پر فائز ہونے کے بعد پنجاب ہاؤس میں رہائش اختیار کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

اس سے قبل عمران خان کی جانب سے منسٹر انکلیو میں قومی اسمبلی کے اسپیکر کی رہائش گاہ میں قیام کا امکان ظاہر کیا گیا تھا، تاہم اب تحریک انصاف کے رہنما عارف علوی کے مطابق اسپیکر کی رہائش گاہ میں قیام کا فیصلہ منسوخ کردیا گیا ہے۔

عارف علوی کا مزید کہنا تھا چونکہ منسٹر انکلیو گنجان آباد جگہ ہے اس لیے عمران خان نے پنجاب ہاؤس میں رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ 25 جولائی کو منعقدہ انتخابات میں سادہ اکثریت ملنے کے بعد اپنے خطاب میں عمران خان نے وزیراعظم ہاؤس میں نہ رہنے کا اعلان کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے پر تعیش وزیراعظم ہاؤس میں رہنے پر شرم آئے گی لہٰذا سادگی اختیار کرتےہوئے وزیر اعظم ہاؤس کو تعلیمی ادارے میں تبدیل کردیا جائے گا۔
اس ضمن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی چیئرمین نے پنجاب ہاؤس میں وزیراعلیٰ کے لیے مختص اینیکسی میں رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔

خیال رہے کہ پنجاب ہاؤس اسلام آباد کے ریڈ زون ایریا میں قائم شاہراہِ دستور پر قائم ہے جہاں وزیراعظم ہاؤس بھی موجود ہے۔

پی ٹی آئی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان ہفتےکے 4 سے 5 دن پنجاب ہاؤس میں رہیں گے جبکہ ویک اینڈ پر اپنی رہائش گاہ بنی گالا میں قیام کریں گے۔

اس حوالے سے ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ عمران خان نے شاہراہِ دستور پر رہنے کا فیصلہ اس لیے کیا کہ ان کی آمدورفت سے شہر میں ٹریفک کی روانی متاثر نہ ہو۔

رہنما تحریک انصاف نے بتایا کہ ان کی سیکیورٹی ایجنسیز سے متعدد مرتبہ گفتگو ہوچکی ہے اور سیکیورٹی کے حوالے سے وہ مطمئن ہیں۔

خیال رہے کہ عمران خان کی رہائش گاہ بنی گالہ کے اطراف میں اسلام آباد ٹریفک پولیس اور رینجرز اہلکاروں سمیت دیگر سیکیورٹی اہلکار پہلے ہی تعینات کیے جاچکے ہیں۔

دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ نے عمران خان کو حلف اٹھانے سے قبل وی آئی پی سیکیورٹی فراہم کرنے پر وفاقی حکومت، الیکشن کمیشن آف پاکستان، اور پنجاب حکومت کو دوسرا نوٹس جاری کردیا۔

واضح رہے کہ لائیرز فاؤنڈیشن فار جسٹس کی دائر کردہ درخواست پرگزشتہ ہفتے عدالت نے مذکورہ معاملے کا نوٹس لیا تھا، لیکن وفاقی حکومت، پنجاب حکومت سمیت الیکشن کمیشن کا بھی کوئی نمائندہ اس معاملے پرعدالت میں پیش نہیں ہوا۔

اطلاعات کے مطابق اسلام آباد کے چیف کمشنر جودت ایاز، انسپکٹر جنرل آف اسلام آباد پولیس جان محمد اور دیگراعلیٰ افسران نے نعیم الحق کے ساتھ سیکیورٹی معاملات پر تبادلہ خیال کے لیے بنی گالہ کا دورہ کیا، جس میں ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی رہائش گاہ کا علاقہ وسیع اور خطرات کے لیے محفوظ نہیں۔

جس پر عمران خان بنی گالہ میں سرکاری طور پر رہائش نہ رکھنے پر آمادہ ہوگئے تھے اوراس سلسلے میں منسٹر انکلیو میں کم درجے کے گھر یا اپارٹمنٹ کے بندوبست کا مطالبہ کیا تھا۔

اس حوالے سے تحریک انصاف کے مرکز سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق عمران خان کے اسپیکر کی رہائش گاہ میں قیام کے ارادے کو اپوزیشن نے خاصی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

تاہم تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ سربراہ پی ٹی آئی نے پنجاب ہاؤس میں رہنے کا ابھی باضابطہ فیصلہ نہیں کیا، البتہ یہ آپشن زیر غور ضرور ہے۔