خبرنامہ پاکستان

عمران خان کا طاہرالقادری کی احتجاجی تحریک میں شامل ہونے کا اعلان

عمران خان کا طاہرالقادری کی احتجاجی تحریک میں شامل ہونے کا اعلان

لاہور(ملت آن لائن)چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر طاہرالقادری 17 تاریخ کو سانحہ ماڈل کے حوالے سے احتجاجی تحریک کے لئے نکل رہے ہیں اور 18 جنوری کو پوری قوت کے ساتھ پاکستان عوامی تحریک کے ساتھ نکلیں گے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ لوگوں کا اعتماد حکومت اور پولیس پر ختم ہوگیا، جب اداروں پر اعتماد ختم ہوجاتا ہے تو لوگ سڑکوں پر توڑ پھوڑ کرتے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ 7 سالہ بچی زینب کے والد بھی انصاف پنجاب حکومت یا پولیس سے نہیں مانگ رہے بلکہ آرمی چیف اور چیف جسٹس سے انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں، جس پولیس کا کام لوگوں کی حفاظت ہے اور ایک خاندان کی حفاظت کر رہی ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ شریف برادران کو 19 سال پنجاب میں حکومت کرتے ہوگئے، آج پولیس کا حال دیکھیں، ہم پولیس میں اصلاحات کر رہے ہیں اور انہوں نے پولیس کی وردیاں بدل دیں، کیا کپڑے بدلنے سے کارکردگی بہتر ہوگی۔

……………………………….

اس خبر کو بھی پڑھیے…پر امن افغانستان کی ضرورت پاکستان سے زیادہ کسی اور ملک کو نہیں، عمران خان

چیرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ افغانستان میں امن و استحکام ہر پاکستانی کی خواہش اور دل کی آواز ہے جب کہ پر امن افغانستان کی ضرورت پاکستان سے زیادہ کسی اور ملک کو نہیں۔ تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان سے پاکستان میں افغان سفیرعمر زخیلوال نے ملاقات کی جس میں پاک افغان تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں افغان مہاجرین کے ساتھ مہمانوں کی طرح کا برتاوٴ کیا گیا، پاکستانی عوام افغان مہاجرین کو عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، دونوں ممالک کے مابین تعلقات کا مستقبل بقائے باہمی پر قائم ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے مابین سرحدوں کی بندش معاملات کا حل نہیں، آزاد تجارت اور نقل و حمل میں سہولت دونوں ممالک کے مفاد میں ہے، نسلوں پر محیط تعلقات میں پختگی اور نکھار کے لیے حکومتوں کو محنت کرنا ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن و استحکام ہر پاکستانی کی خواہش اور دل کی آواز ہے، پر امن افغانستان کی ضرورت پاکستان سے زیادہ کسی اور ملک کو نہیں جب کہ جغرافیہ ہمیں ایک دوسرے کے لیے لازم و ملزوم ٹھہراتا ہے۔