خبرنامہ پاکستان

عمران سیاست وزیراعظم سے سیکھیں,مریم اورنگزیب ‌

ملک کا سوفٹ امیج اجاگر کرنے کیلئے نواز شریف فلم انڈسٹری کی بحالی چاہتے ہیں، گورنر ہاؤس میں پریس کانفرنس کراچی
(ملت آن لائن) وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگ زیب نے کہا ہے کہ تحریک انصاف جلسے نہیں جلسیاں کر رہی ہے ۔ عمران خان کو اگر سیاست سیکھنی ہے تو وزیر اعظم نواز شریف سے دیکھیں۔ پاکستان میں سب بڑا مسئلہ دہشت گردی کا تھا۔ وزیر اعظم نواز شریف کی خصوصی دلچسپی اور فورسز کی کاوشوں سے دہشت گردی پر موثر انداز سے قابو پالیا گیا ہے ۔ ماضی میں دہشت گردی کے واقعات کی سالانہ تعداد ڈھائی ہزار تک تھی جو اب 180تک آگئی ہے ۔ ایک بڑا مسئلہ لوڈ شیڈنگ ہے جس پر حکومت نے جنگی بنیاد پر کام کیا ہے ۔ بہت جلد ملک میں توانائی کے بحران پر بھی قابو پالیا جائے گا۔ فلمی صنعت کی ترقی کے لئے مجوزہ فلم پالیسی وفاقی سطح پر تیارکی جا رہی ہے ۔اس پر عملدرآمد میں صوبوں کا اہم کردار ہوگا۔ وزیر اعظم محمد نواز شریف فلم انڈسٹری کی بحالی چاہتے ہیں۔ فلمی صنعت کی ترقی کے لئے پروفیشنل اکیڈمیز بنائی جائیں گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتے کو گورنر ہاوس میں مجوزہ فلم پالیسی 2017کے حوالے سے میڈیا بریفنگ میں کیا۔ اس موقع پر گورنر سندھ محمد زبیر، ڈائریکٹر جنرل پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس جمال شاہ اور دیگر شخصیات بھی موجود تھیں۔ مریم اورنگ زیب نے کہا کہ 1960کے عشرے میں ہماری فلم انڈسٹری دنیا میں اپنا ایک مقام رکھتی تھی اور ہمارے فنکار دنیا بھر میں ہماری پہچان تھے ۔ بعد میں توجہ نہ دیئے جانے پر فلم انڈسٹری زبوں حالی کا شکار ہوگئی۔ پہلی بار فلم انڈسٹری پالیسی بنائی جارہی ہے ۔ اس حوالے سے کراچی کے فنکاروں، پروڈیوسرز، سینما مالکان اور دیگر شخصیات سے دو دن تک تفصیلی بات چیت ہوئی ہے ۔ ہم فلم کے ذریعے پاکستان کے سوفٹ امیج، ثقافتی ورثے اور ادب کو اجاگر کرنا چاہتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ تعلیمی نصاب میں ان شعبوں کو بھی شامل کیا جائے ۔ پالیسی کا مقصد اچھی فلموں کی تیاری کے لئے سارگار ماحول فراہم کرنا ہے ۔ اس پالیسی کے تحت فلم بنانے کے خواہش مند افراد کو سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ فلموں کا سب سے بڑا مسئلہ فنانسنگ کا ہے ۔ فلم میکرز کو ایسا ماحول دیں گے کہ وہ پوری توجہ سے کام کرسکیں۔ کیمروں اور دیگر مشینری کی درآمد میں بھی حکومت تعاون کرے گی۔ ہم چاہتے ہیں فنکار وں کی فلاح و بہبودکے لئے کام کیا جائے ۔ یہ بات بھی قابل ستائش ہے کہ گورنر سندھ نے فلم انڈسٹری سے وابستہ افراد کے لئے گورنرہاؤس کے دروازے کھول رکھے ہیں۔ ہم بہت جلد لاہور میں بھی فنکاروں، فلم میکرز اور سنیما مالکان سے مشاورت کریں گے ۔ قبل ازیں مریم اورنگ زیب نے کراچی کے فلم پروڈیوسرز، پروڈکشن ہاوسز ااور سینما مالکان سے ملاقات میں کہا کہ فلم پالیسی بنانے کا بنیادی مقصد مقامی فلم سازوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کر کے فلم کے ذریعے ملک کا مثبت امیج اجاگر کرنا اور قومی ورثے کو فروغ دینا ہے ۔ ہماری فلموں اور ڈراموں میں بچوں کے بہت کم مواد ہے ۔ شدت پسند بچوں کو انتہا پسندی کے لئے استعمال کر رہے ہیں۔ میری کوشش ہوگی کہ پالیسی میں بچوں کے پروگراموں پر زیادہ توجہ دی جائے ۔ وزیر اطلاعات برائے اطلاعات و نشریات نے کہا کہ کہ میں نے کئی ممالک کی فلمی پالیسی کا جائزہ لیا ہے جنہوں نے مثبت تبدیلیوں کے ذریعے اپنی فلم انڈسٹری کو ترقی دی ہے ۔ ان مین چین، بنگلہ دیش اور ایران خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگو میں مریم اورنگ زیب نے کہا کہ عمران خان عوام کو بے وقوف بناتے پھر رہے ہیں۔ آئندہ انتخابات میں وہی کامیاب ہو گا جس نے عوام کی خدمت کی ہو گی۔ عمران خان سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کے بعد اصل نکات سے ہٹ کر بات کر رہے ہیں۔ عمران خان کو احتجاجی سیاست کے بجائے خیبرپختونخوا کے مسائل پر توجہ دینا چاہیے ۔ ایک سوال پر مریم اورنگ زیب نے کہا کہ ہم الزام تراشی اور محاذ آرائی کی سیاست نہیں کرتے لیکن اگر کوئی الزام لگائے گا تو ہم جمہوری اور قانونی طریقے سے اس کا جواب دیں گے