اسلام آباد:(اے پی پی)اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس میں دوملزمان محسن علی اورخالد شمیم کے جوڈیشل ریمانڈ میں دس فروری تک توسیع کردی ہے،جبکہ ملزم معظم علی کی ورثاءسے ملاقات اورجیل میں اپرکلاس میں منتقلی سے متعلق درخواست پرفیصلہ محفوظ کرلیا ہے،مقدمے کی سماعت کرنے والے فاضل جج نے سیکورٹی خدشات پرتحفظات کا اظہارکردیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی انسداد دہشتگر دی کی عدالت کے جج کوثرعباس زیدی نے سماعت کی،عدالت نے ملزم محسن اورخالد شمیم کے جوڈیشل ریمانڈ میں دس فروری تک توسیع کرتے ہوئے ملزم خالد شمیم،محسن علی اورمعظم علی کے کیسز کی سماعت ایک ہی دن کرنے کا فیصلہ کیا ۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت دس فروری تک ملتوی کردی،عدالت میں مقدمے کا پہلا عبوری چالان جمع کرایا گیا،تاہم عبوری چالان پرعدالت نے ایک دفعہ پھر اعتراض عائد کرتے ہوئے اعتراضات دور کرکے چالان دوبارہ جمع کرانے کا حکم دیا،اعتراض دورکرکے آج ہی چالان عدالت میں جمع کرادیا جائے گا۔ ادھرعدالت نے کیس کے تیسرے ملزم معظم اورمحسن کی ورثاءسے ملاقات اور جیل میں اپرکلاس میں منتقلی سے متعلق درخواست پرسماعت کی،ملزمان کے وکیل نے موقف اختیارکیا کہ محسن اورمعظم کے ورثاءاوروکیل سے ملنے نہیں دیا جاریا،ملزمان سے ملاقات کی اجازت دینا ٹرائل کورٹ کا اختیار ہے ۔ ملاقات کے حوالے سے فیصلے کا اختیار جیل یا تفتیشی حکام کونہیں،وکیل کے دلائل مکمل ہونے پرعدالت نے درخواست پرفیصلہ محفوظ کرلیا۔
ادھر عمران فاروق قتل کیس میں سیکورٹی خدشات پرجج سید کوثرعباس زیدی نے تحفظات کا اظہار کیا،فاضل جج نے تحیقیقاتی ٹیم کے سربراہ کوعدالت طلب کرلیا ہے۔