خبرنامہ پاکستان

عوام کے لیے یکساں نصاب اور ایک نظام تعلیم بنائیں گے: سراج الحق

پاناما کے

کراچی (ملت + آئی این پی )جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کی حکومت میں عوام کو مفت تعلیم فراہم کی جائے گی اور لڑکوں کے ساتھ لڑکیوں کی تعلیم بھی لازمی ہوگی ۔ ہم عوام کے لیے یکساں نصاب اور ایک نظام تعلیم بنائیں گے اور تعلیم قومی زبان میں دی جائے گی ۔ اپنی زبان میں تعلیم حاصل کرنے والی ہی حقیقی معنوں میں ترقی کرتے ہیں ، اگر ملک کے اندر کرپشن کی رقم بچالی جائے تو ملک کے ہر بچے کو مفت تعلیم اور صحت کی سہولت فراہم کی جاسکتی ہے ،ہم کرپشن اور ظلم کے نظام کو ختم کر کے ہی ملک کو حقیقی معنوں میں ایک اسلامی اور فلاحی ریاست بناسکتے ہیں ۔ عوام کرپشن اور ظالمانہ نظام کے خلاف جدوجہد میں جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔حقیقی احتساب عوام ہی کرسکتے ہیں عوام کے پاس ووٹ کی طاقت ہے ۔جو ایٹم بم جیسی طاقت ہے عوام اس طاقت سے کرپشن اور ظلم کے نظام کو ختم کرسکتے ہیں ۔عوام بین الاقوامی اسٹیبلشمنٹ کی قیادت کو مسترد کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز ایکسپو سینٹر میں اسلامی جمعیت طلبہ کراچی کے تحت منعقدہ ٹیلنٹ ایکسپو 2016کے دوسرے اور آخری دن اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ٹیلنٹ ایکسپومیں 25سے زائد سرکاری و نجی جامعات، 40سے زائد کالجز اور50سے زائد نجی و سرکاری اسکولز کے طلبہ و طالبات اور والدین نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔ٹیلنٹ ایکسپو میں اسکولوں ، کالجوں ، پروفیشنل تعلیمی اداروں اور جامعات میں مختلف تعلیمی مدارج اور شعبوں میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلبہ و طالبات میں شیلڈز، ایوارڈ ز اورانعامات تقسیم کیے گئے ۔سراج الحق اور دیگر رہنماؤں اور قائدین نے انعامات تقسیم کیے ۔ٹیلنٹ ایکسپو سے انٹر بورڈ آف ایگزامینیشن عمران احمد چشتی، سابق ایم این اے و ااسلامی نظریاتی کونسل کی رکن سمیحہ راحیل قاضی ، معروف نیرو فزیشن اور نائب امیر جماعت اسلامی کراچی ڈاکٹر واسع شاکر ، اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ صہیب الدین کاکا خیل ،کراچی کے ناظم ہاشم یوسف ابدالی ،نے بھی خطاب کیا۔ سراج الحق کی کانفرنس ہال آمد پر شاندار اور بھرپور استقبال کیا گیا اور سراج الحق کی قیادت میں تمام شرکاء نے کھڑے ہوکر قومی ترانہ پڑھا۔اس موقع پر امیر جماعت اسلامی سندھ ڈاکٹر معراج الہدی صدیقی ،امیر کراچی حافظ نعیم الرحمن ، نائب امراء کراچی مظفر احمد ہاشمی ، ڈاکٹر اسامہ رضی ، سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری اور دیگر بھی موجود تھے۔سراج الحق نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہاسلامی جمعیت طلبہ کراچی نے آج کراچی کے لعل و گوہر اور موتیوں کو اتنی بڑی تعداد میں جمع کیا ہے اور ٹیلنٹ کو سامنے لاتی ہے ۔ یہ طلبہ و طالبات پاکستان کو اپنی منزل تک پہنچانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ان کی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت ہے ۔ جمعیت مبارکباد کی مستحق ہے کہ اس نے ہمیشہ باصلاحیت اور غریب طلبہ کو اٹھایا ہے ۔ جمعیت نے میری تعلیم و تربیت میں اہم او رکلیدی کردار اد اکیا ہے اور آج میں جہاں موجود ہوں وہ صرف جمعیت ہی کے طفیل ہوں ۔انہوں نے کہا کہ طلبہ روشن مستقبل کے لیے جمعیت میں شامل ہوں ۔جمعیت ایک ملک گیر تنظیم ہے اور نوجوانوں کو ملک کی قیادت کرنے کے لیے تیار کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایمان اور عقیدے کا نام ہے ۔ پاکستان سے محبت کرنا ایمان کا حصہ ہے ۔ اس کی بنیاد میں شہید کا لہو قربانیاں اور جدوجہد ہے ۔ پاکستان قائد اعظم اور علامہ اقبال کے خوابوں کی تعبیر ہے ۔ جمعیت ان ہی خوابوں کی تعبیر کو حقیقت کا روپ دینے کے لیے جدوجہد کررہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ جمعیت نے مشرق پاکستان میں 1971ء میں ملک کو دولخت ہونے سے بچانے کے لیے بیچ بہا قربانیاں دیں اور یہ ساری قربانیاں صرف کلمہ لاالہ الا اللہ کے لیے دی گئیں۔انہوں نے کہا کہ آج بھی جمعیت کا پیغام ہے کہ اس ملک کو مضبوط اور مستحکم بنایا جائے ۔سراج الحق نے کہا کہ اس ملک میں بدقسمتی سے آبھی طبقاتی نظام تعلیم کا خاتمہ ہے اور کسی وزیر مشیر اور حکومتی اہلکاروں کے بچے سرکاری اداروں میں تعلیم حاصل نہیں کرتے ۔ حکمرانوں کی اولادیں ملک سے باہر پڑھنے جاتی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ملک کے اندر 20کروڑ پاکستانیوں کے لیے صحت کے شعبے میں صرف 22ارب روپے رکھے جاتے ہیں ۔ یہ ظلم کا نظام ہے ۔حکمرانوں کے ظلم اور کرپشن سے ملک اور قوم کو تباہ و بربادکردیاہے ۔انہوں نے کہا کہ ظالمانہ اور کرپٹ نظام کے خلاف اٹھنے کا وقت آگیاہے ۔ جماعت اسلامی وہ واحد جماعت ہے ۔جو کرپشن سے پاک ہے ۔آج کراچی میں جماعت اسلامی کے مخالفین بھی اعتراف کررہے ہیں کہ سب سے زیاہ اہل اور دیانت دار سٹی ناظم نعمت اللہ خان ایڈوکیٹ تھے اور ان کے دور میں جس طرح تعمیر و ترقی ہوئی وہ بعد میں نہیں ہوئی ۔انہوں نے کہا کہ ہم عوام کے لیے مفت تعلیم فراہم کریں گے اور لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے تعلیم لازمی قراردیں گے ۔ ہم یکساں اور ایک نصاب اورنظام تعلیم دیں گے اور قومی زبان میں تعلیم کو عام کریں گے ۔ اپنی زبان میں تعلیم حاصل کرنے والے ہی حقیقی معنوں میں ترقی کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اگر کرپشن کی رقم بچالی جائے تو ملک کے ہر بچے کو مفت تعلیم اور صحت کی سہولت دی جاسکتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایسے شخص کو وزیر تعلیم نہ بنایا جائے جو اپنے بچے کو سرکاری تعلیمی ادارے میں داخلہ نہ دلائے ۔عمران احمد چشتی نے کہا کہ یہ جمعیت ہی کا خاصہ ہے کہ وہ شہر کے گوشے گوشے سے اور ہر تعلیمی ادارے سے مختلف الخیال طلبہ و طالبات کی اتنی بڑی تعداد کو ایک جگہ جمع کرتی ہے اور ایک مؤثر اورمتحرک پلیٹ فارم فراہم کرتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ جمعیت طلبہ کی ایسی تربیت کرتی ہے کہ ان کی دنیا اور دین دونوں سنورجاتے ہیں ۔ڈاکٹر واسع شاکر نے کہا کہ مستقل مزاجی بہت اہم چیز ہے ،دنیامیں کامیاب وہ لوگ ہوتے ہیں جو اپنے پاس موجود تھوڑی سی صلاحیت اور توانائی کو بہت زیادہ اور بہتر انداز میں استعمال کریں اور اپنے مقصد اور نصب العین پر نظر رکھتے ہوئے اس کے حصول کی جدوجہد میں مستقل لگے رہیں ۔سمیحہ راحیل قاضی نے کہا کہ میں جمعیت کو طلبہ و طالبات کے لیے اتنی بڑی اور بھرپور سرگرمی کرنے پر مبارکباد پیش کرتی ہوں ۔ جمعیت نے ہمیشہ ہر دور میں طلبہ برادری کی رہنمائی اور تربیت کا فریضہ ادا کیا ہے ۔ میری پوری زندگی بھی جمعیت سے وابستہ ہے اور میں ’’جمعیت کی بیٹی کر جمعیت کی امی ‘‘ تک کے سفر کے حوالے سے ایک کتاب بھی تحریر کی ہے میری دعائیں ہمیشہ جمعیت کے ساتھ ہیں۔صہیب الدین کاکاخیل نے کہا کہ جمعیت نے اسٹڈی ایڈ پروجیکٹ کے نام سے ملک بھر میں طلبہ کو ایک ایسا پلیٹ فارم مہیا کیا ہے جہاں طلبہ اپنی صلاحیتوں کو ابھارتے اور نکھارتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ماضٰ میں کراچی کے چہرے اور کردار کو خراب کیا گیا ۔ آج کراچی کے طلبہ اس عزم کا اظہار کرتے ہیں کہ وہ کراچی کے نام اور کردار کو بحال کریں گے اور جمعیت طلبہ کی قیادت کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ تعلمی نظام لوگوں کو ڈگریاں تو دے رہا ہے لیکن ایسے افراد اور قیادت تیار نہیں کررہا جو ملک میں کرپشن سے پاک نظام قائم کرسکے اور ملک و قوم کو حقیقی معنوں میں تعمیر و ترقی کی شاہراہ پر گامزن کرے۔ضروری ہے کہ ملک کے تعلیمی نظام کی اصلاح کی جائے اور انقلابی تبدیلیاں کی جائیں ۔قومی زبان کو تعلیم کا ذریعہ بنایا جائے ۔ طبقاتی نظام کر کے ایک نصاب بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ کی شخصیت بنانے اور مستقبل کے لیے تیار کرنے کے لیے فوری طور پر طلبہ یونین بحال کی جائے ۔ہاشم یوسف ابدالی نے خیر مقدمی کلمات ادا کرتے ہوئے کہا کہ آج ہمارا یہ میگا ایونٹ شاندار کامیابی کے بعد اختتام پذیر ہوا ۔ جمعیت نے ثابت کیا ہے کہ وہ طلبہ کی قیادت کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے اور طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد میں شرکت اس بات کا ثبوت ہے کہ طلبہ برادری جمعیت پر اعتماد کرتی ہے ۔ جمعیت نے طلبہ کی صلاحیتوں کو ابھارنے میں ہمیشہ مثبت کردار ادا کیا ہے ۔ پاکستان کا مستقبل نواجوان ہی ہیں اور ان کو درست مثبت سمت دینے کی ضرورت ہے ۔قبل ازیں ٹیلنٹ ایکسپوکے دوسرے روز کی افتتاحی تقریب میں امیر جماعت اسلامی سندھ ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی،سینیٹر سعید غنی، ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا ،وائس چانسلر جامعہ ڈاکٹر سلیمان محمد ڈی ،مرزااختیار بیگ مراکش کے سفیر مرزا اشتیاق بیگ نے شرکت کی اور خطاب کیا۔ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے کہا کہ جمعیت نوجوانوں کی ذہنی وفکری تربیت کر کے انہیں ملک اور قوم کی تعمیر و ترقی کی راہ میں گامزن کرتی ہے۔ جمعیت پہاڑی کا وہ چراغ ہے جس سے نوجوانوں کے قافلے منزلوں کا سراغ پاتے ہیں۔پاکستان کا مستقبل روشن ہے اور جمعیت روشنیوں کی نقیب ۔پاکستان میں مراکش کے سفیر اختیار بیگ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ میں ٹیلنٹ ایکسپو جیسے پروگرام میں شریک ہوا ،پاکستان میں پے پنا ہ ٹیلنٹ موجود ہے ۔نوجوانوں کا ٹیلنٹ سامنے لانے کے لئے ٹیلنٹ ایکسپو جیسے پروگرامات کے انعقاد پر اسلامی جمعیت طلبہ مبارکباد کی مستحق ہے ،ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب تک جمعیت جیسی طلباء تنظیم موجود ہے نوجواں کو تعلیم سے دور نہیں کیا جا سکتا جمعیت نے ہمیشہ تعلیمی اداروں میں طلباء کی فکری و نظری تربیت کی ہے ۔ٹیلنٹ ایکسپو کا تسلسل کے ساتھ انعقاد قابل تحسین ہے ۔سینیٹر سعید غنی نے کہا کہ ٹیلنٹ ایکسپو نے شہر سے ڈر او ر خوف کی فضا کو ختم کیا ہے دیگر طلبہ تنظیموں کو بھی جمعیت کے نقش قدم پر چلنا چاہیے اور ہم نصابی اور غیر نصابی سرگرمیوں کا انعقاد ہوتے رہنا چاہیے ۔وائس چانسلر وفاقی اردو یونیورسٹی سلیمان ڈی محمد نے کہا کہ جمعیت نے طلبہ کے چھپے ہوئے ٹیلنٹ کو ابھارا ہے ۔ریاست کو سنجیدگی کے ساتھ تعلیم کو بنیادی ترجیحات میں رکھنا چاہیے ۔