خبرنامہ پاکستان

غیر اخلاقی مواد کی حامل 79 ہزار ویب سائٹس بند کی گئیں‘ پی ٹی اے

غیر اخلاقی مواد

غیر اخلاقی مواد کی حامل 79 ہزار ویب سائٹس بند کی گئیں‘ پی ٹی اے

اسلام آباد:(ملت آن لائن) ہائی کورٹ میں سوشل میڈیا پر موجود گستاخانہ مواد کےخلاف درخواست کی سماعت میں گستاخانہ اورغیر اخلاقی مواد کی روک تھا م سے متعلق تفصیلی رپورٹ پیش کی گئی۔ آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس شوکت صدیقی نے گستاخانہ مواد کے کیس کی سماعت کی‘ اس موقع پر انسداد کرائم الیکٹرانک ایکٹ 2016 کا ترمیمی مسودہ عدالت میں پیش کیا گیا۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ انسداد الیکٹرانک جرائم ایکٹ کے مسودے کی منظوری دے دی گئی ہے۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ قانون بن گیا ہے ‘ یہ کام نہ پارلیمنٹ نے کیا اور نہ ہی کسی دوسری عدالت نے بلکہ یہ کام بھی اسی عدالت نے کیا ہے ان کا کہناتھا کہ توہین کا جھوٹا الزام لگانے والوں کو بھی وہی سزا ملے گی جو اس جرم کا ارتکاب کرنے والے کو دی جائے گی۔ سوشل میڈیا پرگستاخانہ موادسےمتعلق مقدمہ درج اس موقع پر پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے عدالت کے روبرو اپنی رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتا یا کہ 550 ویب سائٹس بلاک کی گئی ہیں‘ 63 ہزار غیر اخلاقی لنکس بند کیے گئے ہیں جبکہ غیر اخلاقی مواد کی حامل 79 ہزار ویب سائٹس اب تک بند کی جاچکی ہیں۔عدالت نے سوشل میڈیا پر موجود گستاخانہ مواد کےخلاف درخواست کی سماعت آئندہ تین ہفتے کے لیے ملتوی کردی گئی۔ یاد رہے کہ گزشتہ سال مارچ میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد پولیس نےگستاخانہ پیجز چلانے والوں کےخلاف ایف آئی آر اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کےحکم کےبعددرج کی تھی ‘ بعد ازاں اس کیس میں انہی کے حکم سے مزید پیش رفت ہوئی تھی۔