خبرنامہ پاکستان

فاروق ستار اور خالد مقبول کی ملاقات بے نتیجہ، ایم کیو ایم متحد نہ ہوسکی

فاروق ستار اور

فاروق ستار اور خالد مقبول کی ملاقات بے نتیجہ، ایم کیو ایم متحد نہ ہوسکی

کراچی:(ملت آن لائن) ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں ڈاکٹر فاروق ستار اور خالد مقبول صدیقی کی آج ہونے والی ملاقات بے نتیجہ رہی جس کے بعد دونوں گروپوں نے پارٹی بحران ختم کرنے کے لیے ملاقاتوں اور بات چیت کے سلسلے کو جاری رکھنے کا اعلان کردیا۔ ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماء ڈاکٹر فاروق ستار 45 روز بعد بہادرآباد پہنچے جہاں انہوں نے رابطہ کمیٹی کے اراکین اور الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ پارٹی سربراہ سے طویل ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ بہادرآباد کے ساتھیوں کی جانب سے کئی بار آنے کی دعوت ملی مگر 2 تہائی اکثریت نے مجھے کنونیئر شپ سے ہٹایا تو اخلاقی طور یہاں آنے کو مناسب نہیں سمجھ رہا تھا۔ اُن کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے آنے والے فیصلے کے بعد تمام شکوک و شبہات ختم ہوگئے کیونکہ اُس نے رابطہ کمیٹی کے فیصلے کو فی الوقت معطل کرنے کا حکم جاری کیا۔
پریس کانفرنس کے دوران مزاحیہ گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ بہادرآباد کے ساتھیوں نے مجھےصرف چائے پیش نہیں کی بلکہ بسکٹ اور چپس بھی کھلائے، ہمارےدرمیان رابطےقائم رہنےبہت ضروری ہیں۔اس موقع پر خالد مقبول صدیقی نے ہائی کورٹ کے فیصلے پر فاروق ستار کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’عدالتیں جو بھی فیصلہ کریں ہم تنظیمیں طور پر ایک دوسرے کو کیا دیکھتے ہیں سب سے اہم چیز اور بات یہ ہے‘۔ اُن کا کہنا تھا کہ جواز محبت کاتھا لیکن فاروق بھائی عدالتی حکم کوجوازبناکرآئے مگر دیرآئےدرست آئے، اسی طرح آنے جانے کا سلسلہ جاری رہا تو اچھا لگے گا۔ ایک سوال کے جواب میں خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ فاروق ستارسےمیراتعلق 1982سےہے، جب میں تنظیم میں آیا تو اُس وقت یہ ذمہ دار تھے، فاروق ستار نے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ 45 دن کی دوری35سال کی رفاقت پرحاوی نہیں ہونی چاہیے۔
قبل ازیں ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے پی آئی بی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ بطور پارٹی کنوینر آج بہادر آباد جاؤں گا، تیسری جگہ مذاکراتی عمل جاری رہے گا، مخالفین ہمیں جتنا کمزور سمجھیں، 2018 الیکشن میں ہم ہی کامیاب ہوں گے، الیکشن میں ثابت ہوجائے گا کہ ہم متحد ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ اگلا الیکشن پتنگ کے نشان پر ہی لڑیں گے، مخالفین سمجھ رہے ہیں ہم تقسیم ہوگئے لیکن ہم متحد ہیں اور متحد رہیں گے، سربراہ ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے مخالفین کو خوش ہونے کا موقع دے رہے ہیں، مخالفین کو وقت آنے پر دھوبی پاٹ ماریں گے، مخالفین کو ہم تقسیم کا دھوکا دے رہے ہیں، جیسے ہی الیکشن قریب آئیں گے ان کو لگ پتہ جائے گا۔ فاروق ستار کا کہنا تھا کہ بہادر آباد کے بھائیوں نے کل روزہ کھلوایا، آج آپ کا روزہ تھا ہم نے آپ کو بلایا ہے، الیکشن کمیشن نے ہمارا سیاسی روزہ رکھوا دیا تھا، اسلام آباد ہائی کورٹ نے ہمارا سیاسی روزہ کھلوادیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے جو عوام کو سیاسی روزہ رکھوایا ہوا ہے وہ ہم توڑیں گے، عوام کی طاقت سے اب پیپلزپارٹی کو ہم سیاسی روزے پر بھیجیں گے۔ سربراہ ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ انسانیت کا احترام ہر مذہب کی بنیاد ہے، اقلیتوں کے حقوق کے لیے ہر سطح پر آواز اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مہاجر کا لفظ ہر ایک مظلوم کی پہچان بن چکا ہے، مظلوموں کی جدوجہد کا حل ان لوگوں کے ہاتھوں میں جو مہاجر ہیں، آخر میں انہوں نے اچھا ہے مہاجر اچھا ہے، سچا ہے مہاجر سچا ہے، پکا ہے مہاجر پکا ہے کے نعرے بھی لگوائے۔