خبرنامہ پاکستان

فاروق ستار نے تو سیدھی سیدھی دھمکی دے ڈالی

فاروق ستار نے تو سیدھی سیدھی دھمکی دے ڈالی
حیدرآباد:(ملت آن لائن) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ ہم سندھ کی تقسیم نہیں چاہتے تاہم اب سندھ کے شہروں میں رہنے والوں کو دیوار سے لگانے اور اس میں چنوانے کا عمل بند کیا جائے۔ ایم کیو ایم پاکستان حیدرآباد کے زیر اہتمام پہلی بار لطیف آباد میں واقع اکبری گراؤنڈ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال 22 اگست کے بعد یہ پہلا موقع تھا کہ جب ایم کیو ایم پاکستان نے حیدرآباد میں جلسہ کیا ہے جب کہ جلسے کے دوران ہی ڈاکٹر فاروق ستار نے فروری میں میرپورخاص اور اس کے بعد سکھر میں جلسے کا اعلان بھی کر دیا۔جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ یا تو ہم جلسہ نہیں کرتے اور اگر کرتے ہیں تو پھر حیدرآباد میں جو آج تاریخی، فقید المثال، عظیم والشان جلسہ ہو رہا ہے ایسا بڑا جلسہ کرتے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ آج حیدرآباد کے عوام نے طے کر دیا ہے کہ ہمارا مقابلہ پدی اور پدی کے شوربے سے نہیں ہے ہم بھی کچا کام کرنے عادی نہیں ہیں ہم نے کراچی اور حیدرآباد کے میئرکچے نہیں توڑے اور ایک بات بہت ہی یقین سے کہہ رہا ہوں کہ آنے والا کل اور وقت ہمارا ہے جبر کے اندھیروں میں زندگی گزاری ہے اب جو سحر آئے گی وہ سحر ہماری ہے۔فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیو ایم متوسط طبقے کی واحد غریب جماعت ہے ہم 35 سال سے چریا ہے مہاجر چریا ہے نعرا لگا رہے ہیں مخالفین کی اب سمجھ میں آگیا کہ یہ خود کو چریا چریا کہہ کر اتنی صعوبتیں برداشت کر لیں، ناانصافی برداشت کر لی، دھڑے بندی کرا دی لیکن پھر بھی مہاجروں نے ایم کیو ایم کو ختم نہیں ہونے دیا، ایم کیو ایم کے ذمہ داران بٹ سکتے ہیں، تقیسم ہو سکتے ہیں لیکن ایم کیو ایم کی ووٹ بینک کا کوئی دھڑا نہیں ہے۔ انھوں نے کہاکہ ہم نے فیصلہ کر لیا ہے کہ سندھی نوجوانوں کو ساتھ ملا کر ہم سندھ کو ملک کا سب سے تعلیم یافتہ صوبہ بنائیں گے، انھوں نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ ہم سندھ کی تقیسم نہیں چاہتے، سندھی بولنے والے نوجوان اس معاملے میں ہماری مدد کریں، جاگیرداروں کے مصنوعی قبضے سے سندھ کو آزاد کرائیں۔سربراہ ایم کیو ایم پاکستان نے وسائل کی منصفانہ تقسیم اور زرعی اصلاحات کے ساتھ ساتھ بلدیاتی نظام میں وسائل کی بھرپور تقیسم کا مطالبہ بھی کیا اور کہا کہ اب سندھ کے شہروں میں رہنے والوں کو دیوار سے لگانے اور اس میں چنوانے کا عمل بند کیا جائے، روزگار کے معاملے میں جو ناانصافی روا رکھی گئی ہے اس کو ختم کیا جائے، روزگار فراہم کیا جائے، تعلیمی اداروں میں داخلوں میں انصاف کیا جائے، اب ہم کسی کو بھی اپنا تمسخر اڑانے کی اجازت نہیں دے سکتے، ہمیں عزت کے ساتھ ہمارا حق بھی ملنا چاہیے، انھوں نے کہا کہ ہماری باری آگئی اور گزر بھی گئی اب دوسرے کی باری ہے اب ہم تماشہ دیکھیں گے۔فاروق ستار نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں بھی بہت سے ڈونلڈ ٹرمپ ہیں جو یکجہتی کو نقصان پہنچاتے ہیں، اب امریکی صدر نے ایک بار پھر ہذیان بکی ہے جس کی ہم سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں حکومت پاکستان اس مسئلے کو عالمی سطح پر فوری طور پر اٹھائے جبکہ امریکی صدر کی اس حرکت کے خلاف نہ صرف دنیا بھر میں بلکہ خود امریکا میں بھی مظاہرے ہوں گے۔سربراہ ایم کیو ایم پاکستان نے حیدرآباد کے عوام کو یقین دہانی کرائی کہ حیدرآباد میں یونیورسٹی کا خواب جلد شرمندہ تعبیر ہو گا اسی ماہ وزیر اعظم حیدرآباد آئیں گے اور اس کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ انھوں نے 9 دسمبر کو کراچی سمیت سندھ بھر میں یوم شہدا منانے کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ آج جلسے کی کامیابی کی اصل وجہ شہداء ہیں۔ انھوں نے اپنے خطاب کا اختتام اس دعا کے ساتھ کیا کہ دعا ہے کہ خوشیاں قائم و دائم رہے۔