خبرنامہ پاکستان

فاٹا بارے اسلام آباد کا کوئی فیصلہ مسلط کرنا قبائل عوام کے ساتھ ظلم ہوگا: سراج

دیر پائیں (ملت + آئی این پی) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ فاٹا بارے اسلام آباد کا کوئی بھی فیصلہ مسلط کرنا قبائل عوام کے ساتھ ظلم ہوگا ،سر تاج عزیز کمیشن نے متفقہ طور پر ان کالے قوانین کے خاتمہ کی تجویز پیش کی ہے، انگریز کے کالے قانون ایف سی آر کی وجہ سے قبائلی علاقہ 27 ہزار مربع کلومیٹر پرمشتمل جیل خانہ ہے جس سے ایک کروڑ قبائلی عوام رہائی اور آزادی چاہتے ہیں ۔ ایک کروڑ قبائلی عوام اب انگریز کے قائم کردہ جیل خانہ کو توڑنا چاہتے ہیں۔ سرتاج عزیز سفارشات پر عمل درآمد نہ کر نا ناقابل برداشت ہے ۔حکومت سرتاج عزیز کمیشن رپورٹ پر عملدرآمد کو یقینی بنائے ۔قبائلی عوام کو اسلام آباد کے عوام کے برابر حقوق دیے جائیں ۔ قبائلی عوام کے مرضی کے بغیر اسلام آباد کا ایوانوں سے کوئی بھی فیصلہ مسلط کرنا قبائیلی عوام کے ساتھ ظلم ہوگا ۔سر تاج عزیز کمیشن نے متفقہ طور پر ان کالے قوانین کے خاتمہ کی تجویز پیش کی ہے۔اس رپورٹ پر عملدرآمد میں کوئی تاخیر برداشت نہیں کریں گے۔ قبائلی پاکستانیوں کی طرح اس ملک کے شہری ہیں اور قومی وسائل اورخزانوں پر ان کا اتنا ہی حق ہے جتنا کراچی،اسلام آباد اور لاہور کے لوگوں کا ہے ۔قبائلی محب وطن اور امن پسند لوگ ہیں۔ مرکزی حکومت فاٹا اصلاحات کو عملی جامہ پہنا کر قبائلی عوام کو ترقی کے امور میں شریک کرے۔ قبائلی عوام کی مرضی سے فاٹا کوصوبہ خیبرپختونخو ا میں ضم کیا جائے ۔خیبرپختونخو امیں جماعت اسلامی ایک بڑی سیاسی قوت ہے۔ مستقبل جماعت اسلامی کا ہے ۔ وہ دیر پائیں میں جماعت اسلامی کے کارکنان سے خطا ب کر رہے تھے ۔ اس موقع پر مرکزی سیکرٹری اطلاعات امیر العظیم بھی ان کے ہمراہ تھے۔ سینٹر سراج الحق نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ باپ بیٹے کا ایک دوسرے کوکروڑوں روپے کے تحفے دیئے اور لئے جارہے ہیں جو حلال مال سے تو ممکن نہیں ،جہاں مفت کا مال ہوتا ہے وہاں دل بھی بے رحم ہوجاتا ہے ۔حکومت نے پانامہ لیکس کے معاملہ کو مٹی پاؤ پالیسی بنانے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگایا مگر ہمیں عدالتوں پر یقین ہے کہ وہ حقیقت کو عوام کے سامنے لائیں گی اور سچائی سامنے آکر رہے گی۔ کرپشن اور پانامہ سکینڈل میں ملوث کوئی بھی سزا سے نہیں بچ سکتا۔انہوں نے کہا کہ حکو متی بوکھلاہٹ سے لگتا ہے یہ کیس عوام ہی جیتیں گے۔ یہ کیس سیاسی تعصبات یا کسی کو ذلیل کرنے کا مسئلہ نہیں ہے، اگر ملک کیلئے پانچ ،چھ ہزار لوگ جیلوں میں چلے جائیں تو بڑی بات نہیں۔ چھ ہزار افراد جیل میں جائیں گے تو 20 کروڑ عوام کی بھلائی ہوگی ۔ انہوں نے کہاکہ جس نے پاکستان کو آج یاکل دائیں یا بائیں رہ کر لوٹا ہے، ان سب کا احتساب ضروری ہے۔ ان کرپٹ لوگوں نے جھنڈے اور پارٹیاں تبدیل کی ہیں مگر کام سب کا ایک ہی ہے اور وہ ہے پاکستان کو لوٹنا۔ پانامہ لیکس میں حکمران پھنس گئے ہیں۔ عوام کے پاس موقع ہے کہ اپنے مستقبل، کرپشن فری اور گرین پاکستان کے لئے ہمارا ساتھ دیں۔