خبرنامہ پاکستان

فضل الرحمن نے جے یو آئی کی مرکزی مجلس شوری کااہم اجلاس 6مئی کو پشاور میں طلب کر لیا

لاہور (ملت آن لائن + آئی این پی) جمعیت علماء اسلام کے سر براہ مولانا فضل الرحمن نے جے یو آئی کی مرکزی مجلس شوری کااہم اجلاس 6مئی کو پشاور میں طلب کر لیا ہے اجلاس میں ملکی سیا سی صورتحال پر غور کیا جائے گا اور جمعیت علماء اسلام کے صد سالہ عالمی اجتماع کی کامیابی کے بعد آئندہ کی حکمت طے کی جا ئے گی یہ باتیں جے یو آئی کے ڈپٹی سیکر ٹری جنرل مولانا محمد امجد خان نے یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہیں مولانا محمد امجدخان نے بتا یا کہ اجلاس کا یجنڈا پارٹی کے سیکرٹری جنرل مولانا عبد الغفور حیدری کی جانب سے اراکین شوری کو جا ری کر دیا گیاہے انہوں نے بتا یاکہ اجلاس 7مئی کو بھی جاری رہے گاایک سوال کے جواب میں مولانا محمد امجد خان نے کہاکہ اجلاس میں آئندہ انتخابات کے حوالے سے بھی حکمت عملی طے کی جا ئے گی ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ دینی قوتوں کی جے یو آئی اتحاد کی حامی ہے مجلس شوری کے اجلاس میں اس حوالے سے بھی طور پر غور کیا جا ئے گاایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے ولی خان یونیورسٹی کے واقعہ کے حوالے سے کہا کہ شرعی طور پر اس واقعہ کی پہلے تحقیقات ہو نی چاہیے تھی اورملک میں قانو ن مو جود ہے حقیقت ثابت ہو نے پر قانون کی طرف رجوع کر نا چاہیے تھا ایک اور سوال کے جواب انہوں نے کہاکہ جے یو آئی کے نزدیک قانون کو ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ایک سوال کے جواب میں مولانا محمد امجد خان نے کہاکہ جے یو آئی کے صد سالہ عالمی اجتماع میں پوری دنیا سے عالمی شخصیات کی شرکت جمعیت علماء اسلام کی پالیسیوں اور جدو جہد کی تائید ہے اور اس اجتماع نے ثابت کر دیا ہے کہ جے یو آئی مستقبل کی اصل اور بڑی قوت ہے انہوں نے مزید کہاکہ صد سالہ عالمی اجتماع میں عوام کی بھر پور شرکت نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ ملک میں اسلام کے عادلانہ نظام کے اعلاوہ کسی نظام کو قبول نہیں کریں گے انہوں نے کہاکہ عالمی اجتماع سیکولر قوتوں کے خلاف پاکستانی عوام کا ریفرنڈم تھا ایک اور سوال کے جواب میں کہاکہ کشمیر میں بھارتی مظالم دن بدن بڑھتے جارہے ہیں عالمی برادری نہتے کشمیریوں پر مظالم کو رکوانے میں اپنا کردار ادا کریں انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر بین الاقوامی برادری کیوں گونگی اور بہری بنی ہو ئی ہے انہوں نے کہا کہ کشمیری قوم کے امنگوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کے لیئے پا کستان ان کے ساتھ کھڑا ہے۔