خبرنامہ پاکستان

فوجی عدالتیں آئینی ترمیم کے تحت بنیں

راولپنڈی: (ملت+اے پی پی) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک میں فوجی عدالتیں آئینی ترمیم کے تحت بنائی گئی تھیں، جب فوجی عدالتیں بنائی گئیں تب دہشتگردی بڑھ رہی تھی۔ آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں مزید ہے کہ ملک میں معمول کا عدالتی نظام اُس وقت دباؤ میں تھا، جج صاحبان اور عدالتی نظام بھی دہشتگردی کا نشانہ بن رہا تھا۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ملٹری کورٹس کو 274 کیسز صوبوں اور وفاق کی جانب سے ریفر کئے گئے تھے، ان میں سے 161 کیسز میں مجرموں کو سزائے موت سنائی گئی، 12 کو پھانسی دی گئی اور 113 کو عمر قید کی سزا سنائی گئی۔ اب مدت پوری ہونے پر عدالتوں نے کام بند کر دیا ہے۔