خبرنامہ پاکستان

فیض آباد دھرنا کیس: حکومت کی نالائقی پروزیراعظم کوبھی بلاسکتےہیں‘ عدالت

فیض آباد دھرنا کیس: حکومت کی نالائقی پروزیراعظم کوبھی بلاسکتےہیں‘ عدالت

اسلام آباد:(ملت آن لائن) اسلام آباد ہائی کورٹ نے دھرنا اورالیکشن ایکٹ کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ وفاقی حکومت کی نالائقی پروزیراعظم کوبھی بلاسکتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس شوکت عزیز صدیق نے فیض آباد دھرنا اور الیکشن ایکٹ کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے کیس کی سماعت کے دوران سیکریٹری داخلہ کی سر زنش کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو بلایا ہے تو روسٹرم پرآنے سے کیوں گھبراتے ہیں، جب عدالت بلائے تو سامنے پیش ہوا کریں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں سیکریٹری دفاع اور ڈی جی آئی بی کی جانب سے الگ الگ رپورٹس جمع کرائی گئی، ڈپٹی اٹانی جنرل نے کہا کہ راجا ظفرالحق کمیٹی رپورٹ مکمل نہیں اس لیے جمع نہیں کرا رہے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ گزشتہ سماعت پرحکم دیا تھا کہ رپورٹ مکمل نہ ہو تب بھی جمع کرائیں، وفاقی حکومت کی نالائقی پروزیراعظم کوبھی بلاسکتے ہیں۔ ڈپٹی اٹانی جنرل نے کہا کہ ناز ک اورحساس معاملہ ہے جس پر جسٹس شوکت عزیزصدیقی نے ریمارکس دیے کہ آپ کے لیے نازک معاملہ نہیں ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ رپورٹ پیش نہ ہوئی تو وزرائے داخلہ، قانون، آئی ٹی، مذہبی امور کے خلاف کارروائی ہوگی۔ بعدازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت 20 فروری تک ملتوی کردی۔
راجہ ظفرالحق کمیٹی کی رپورٹ پیش نہ کرنےپرعدالت برہم
یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر فیض آباد دھرنا کیس کی سماعت کے دوران راجہ ظفرالحق کمیٹی کی رپورٹ پیش نہ کرنے عدالت نے برہمی کا اظہار کیا تھا۔