خبرنامہ پاکستان

قصور واقعہ: آرمی چیف کی ملزمان کو کٹہرے میں لا کر عبرتناک سزا دینے کی ہدایت

قصور واقعہ: آرمی چیف کی ملزمان کو کٹہرے میں لا کر عبرتناک سزا دینے کی ہدایت

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے قصور میں مبینہ طور پر زیادتی کے بعد قتل ہونے والی 8 سالہ بچی زینب کے واقعے کی سخت مذمت کی ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آرمی چیف نے مقتول بچی کے والدین کی جانب سے انصاف کی فراہمی کی اپیل پر ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لانے اور انہیں عبرتناک دلوانے کے لیے فوج کو سول انتظامیہ سے ہر ممکن تعاون کرنے کی ہدایت کی ہے۔

………………………………….

اس خبر کوبھی پڑھیے…زینب کے والدین کا قاتلوں کی گرفتاری تک بیٹی کی تدفین نہ کرنے کا اعلان

قصور(ملت آن لائن) میں زیادتی کے بعد قتل ہونے والی 8 سالہ بچی زینب کے والدین کا کہنا ہے کہ قاتلوں کی گرفتاری تک بیٹی کی تدفین نہیں کریں گے۔ عمرے کی ادائیگی کے بعد اسلام آباد پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قصور میں زیادتی کے بعد قتل ہونے والی بچی کے والد کا کہنا تھا کہ پولیس نے بچی کو ڈھونڈنے میں تعاون نہیں کیا، اگر پولیس فوری طور پر کارروائی کرتی تو ملزمان گرفتار ہو جاتے۔ بچی کے والد کا کہنا تھا کہ جب تک ملزمان گرفتارنہیں ہوتے اس وقت تک بچی کی تدفین نہیں کریں گے۔ انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے واقعے کا نوٹس لینے اور آرمی چیف سے انصاف کی فراہمی کی اپیل بھی کی۔ زینب کے قتل کے واقعے پر پورا شہر سراپا احتجاج ہے اور مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس کی فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ مشتعل مظاہرین نے ڈی دی آفس پر دھاوا بول کر توڑ پھوڑ کی اور ٹائر جلا کر سڑکیں بھی بلاک کر دیں۔ 8 سالہ زینب کا قتل ، پولیس کے مطابق قصور کے علاقے روڈ کوٹ کی رہائشی 8 سالہ بچی زینب 5 جنوری کو ٹیوشن جاتے ہوئے اغواء ہوئی اور 4 دن بعد اس کی لاش کشمیر چوک کے قریب واقع ایک کچرہ کنڈی سے برآمد ہوئی۔ پولیس کے مطابق بچی کو مبینہ طور پر زیادتی کے بعد گلا دبا کر قتل کیا گیا، جس کی تصدیق ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ سے ہوئی۔ مبینہ ملزم کا خاکہ جاری پولیس کی جانب سے کمسن زینب کے اغواء، زیادتی اور قتل میں ملوث مبینہ ملزم کا خاکہ جاری کردیا گیا۔