خبرنامہ پاکستان

قصور واقعہ پر ہر آنکھ اشکبار اور دل گردیدہ ہے‘ مریم اورنگزیب

زینب قتل کیس میں جلد کامیابی

قصور واقعہ پر ہر آنکھ اشکبار اور دل گردیدہ ہے‘ مریم اورنگزیب

اسلام آباد(ملت آن لائن) وزیر مملکت برائے اطلاعات، نشریات، قومی تاریخ و ادبی ورثہ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ قصور واقعہ پر ہر آنکھ اشکبار اور دل گردیدہ ہے‘ جب تک ہم سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہوکر اقدامات نہیں اٹھائیں گے ایسے واقعات کا سدباب نہیں ہوگا‘ تمام صوبوں میں تمام بڑی جماعتوں کی حکومت ہے، یہ موضوع کسی ایک صوبے میں بھی نصاب کا حصہ نہیں بنایا گیا، ہمیں وفاقی اور صوبائی سطح پر کلاس اول سے لے کر دسویں جماعت تک کے نصاب میں اس طرح کے معاشرتی مسائل کے موضوعات کو شامل کرنا ہوگا‘ صرف قرارداد کی منظوری سے مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں سانحہ قصور پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ ایک ماں ہونے کی حیثیت سے اس واقعہ کی مذمت کرتی ہوں، اس واقعہ پر ہم بحیثیت پاکستانی اور ایوان کے ارکان شرمندہ ہیں‘ پاکستان میں ہر آنکھ اشکبار اور دل گرویدہ ہے‘ ہمیں اس سے کوئی غرض نہیں کہ کسی دوسرے ملک میں ایسے واقعات ہوئے‘ ہمارا مدعا یہ ہے کہ پاکستان میں ایسے واقعات نہیں ہونے چاہئیں، جب تک ہم سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر اقدامات نہیں اٹھائیں گے ایسے واقعات کا سدباب نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نصاب میں روایتی یا غیر روایتی تعلیم کے مسائل کے حوالے سے تبدیلی لانے کی بات بھی قرارداد میں شامل ہونی چاہئیے۔ انہوں نے کہا کہ علماء کو مساجد کے اندر ان مسائل پر بات کرنی چاہیے، علماء اس ضمن میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ذرائع ابلاغ نے اس معاملے کو کوریج دی جو اچھی بات ہے تاہم ملک میں خوف و ہراس کی صورت کا بھی تدارک ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ نصاب تعلیم کے ساتھ ساتھ موجودہ لیگل سسٹم پر بھی نظرثانی کرنا ہوگی، ہمیں قانون سازی کے ذریعے ایسے بنیادی ایشوز کو زیر غور لانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات کے مرتکب درندوں کو عبرناک سزا دی جانی چاہیے، حکومت پنجاب اور پولیس مجرم کی فوری گرفتاری کیلئے اقدامات اٹھا رہی ہے، ہم میں سے ہر ایک کو اپنی انفرادی ذمہ داری کا بھی احساس کرنا ہوگا۔ مدارس کے نصاب میں بھی اس حوالے سے تبدیلیاں لانا ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو بھی چاہیے کہ وہ حلقوں کی سطح پر ایسے واقعات کے سدباب کے لئے اپنے انتخابی منشور میں بھی ان باتوں کو شامل کریں۔