خبرنامہ پاکستان

قومی اسمبلیسپیکر نے حکومت کو شرمندگی سے بچا لیا

اسلام آباد (ملت + آئی این پی) قومی اسمبلی میں جمعہ کو اپوزیشن کی طرف سے کورم کی نشاندہی پر اس معاملے پر حکومت کو شرمندگی سے بچاتے ہوئے سپیکر نے اجلاس ملتوی کردیا‘ ایوان میں وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق اور پی پی پی کے اراکین میں تلخ کلامی بھی ہوگئی، وزیر ریلویز نے اپوزیشن کی بڑی جماعت کو کھری کھری سنا دیں اور کہا کہ جب بھی وزراء جواب دینے کے لئے اٹھتے ہیں یہ وزراء کو پڑ جاتے ہیں، اپوزیشن سرکار کو جواب ہی نہیں دینے دیتی ،ایوان کا ماحول اس وقت خراب ہوگیا جب وزیر ریلویز نے جماعت اسلامی کے رکن صاحبزادہ طارق اﷲ کے نکتہ اعتراض کا جواب دیتے ہوئے پی پی پی کے شاہجہان بلوچ اپنی نشست سے کھڑے ہوگئے اور فلور سے قبل ہی کورم کی نشاندہی کرد۔ی سپیکر نے پی پی کے فاضل رکن کو نظر انداز کردیا تو نفیسہ شاہ نے ایوان میں شور ڈال دیا اور وزیر ریلویز کو براہ راست مخاطب ہوئے سخت الفاظ کہے جس پر وزیر ریلویز نے انہیں کھری کھری سنا دیں اور کہا کہ انہیں دھمکی دی جارہی ہے ایسا ناقابل برداشت ہے یہ سرکار کا جواب کہاں نہیں سنتے دھمکایں کیوں دیتے ہیں میں جماعت اسلامی ے معزز رکن کا جواب دے رہا ہوں۔ دوسری طرف سے دھمکی دی جارہی ہے کہ ان کے جواب کو ن ہیں آنے دیں گے یہ کیسا رویہ ہے جب بھی جواب دینے کے لئے اٹھتے ہیں یہ وزراء کو پڑ جاتے ہیں۔ نفیسہ شاہ اور خواجہ سعد رفیق میں تلخ کلامی کے دوران سپیکر نے کورم کی نشاندہی پر گنتی کی بجائے اجلاس کی کارروائی پیر تک ملتوی کردی پیر کو اجلاس شام چار بجے ہوگا۔