خبرنامہ پاکستان

قومی اسمبلی ،اپوزیشن کی شدید مخالفت

اسلام آباد: (ملت+آئی این پی )قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی شدید مخالفت، احتجاج، ایوان سے واک آؤٹ اور حکومتی ارکان کی کم تعداد کی وجہ سے حکومت پاکستان انکوائری کمشنز بل2016ایوان میں منظور نہ کراسکی،قائد حزب اختلاف سیدخورشید شاہ اور سید نوید قمر نے کہا کہ ملک میں پانامہ لیکس اور حکومتی کرپشن زیر بحث ہے اور حکومت انسداد کرپشن کی بجائے کرپشن میں اضافے اور احتساب سے بچاؤ کیلئے قانون سازی کر رہی ہے، اس متنازعہ بل کی منظوری کا حصہ بن کر عوام اور میڈیا کے سامنے شرمندگی اور حقیقت نہیں اٹھاسکے،جماعت اسلامی ،ایم کیو ایم نے بھی بل کی مخالفت کی اپوزیشن کے واک آؤٹ کے بعد ڈپٹی سپیکر نے حکومت کو کورم ٹوٹنے کی خفت سے بچانے کیلئے اجلاس جمعہ کی صبح تک ملتوی کردیا ۔جمعرات کو وزیرقانون زاہد حامد نے پاکستان انکوائری کمشنز بل2016ایوان میں پیش کرنے کی تحریک پیش کی تو پی پی کے سید نوید قمر نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ بل متنازعہ ہے۔ اگر حکومت پانامہ پر ٹی او آرز بنانے میں سنجیدہ ہوتی تو اپوزیشن کی طرف سے سینیٹ میں پیش کیے گئے بل پر اتفاق رائے کیلئے کوشش کرتی،اس بل میں سپریم کورٹ کو کوئی خصوصی اختیارات نہیں دیئے گئے۔صاحبزادہ طارق اللہ نے کہا کہ یہ بل صرف پانامہ کیس کو کمزور کرنے کیلئے پیش کیا جارہا ہے،بااختیار کمیشن کیلئے قانون سازی کی جائے۔ایس اے اقبال قادری نے کہا کہ موضوع کے اعتبار سے بل اہم ہے مگر بل کوآئین کے تحت بننا چاہیے،اس پارلیمنٹ کو اس طرح کی قانون سازی کا اختیار ہی نہیں ہے،یہ بل فیڈرل قانون سازی کی فہرست میں نہیں آتا ۔صرف کسی صوبائی اسمبلی کی قرارداد کے تحت ہی یہ بل قومی اسمبلی میں زیر بحث آسکتا ہے۔سیدخورشید شاہ نے کہا کہ اس بل پر ساری قوم کی نظریں ہیں،ساری قوم پارلیمنٹ کی طرف دیکھ رہی ہے۔ کیا اس طرح کے متنازعہ بل پارلیمنٹ میں لائے جانے ضروری ہیں جب ملک میں کرپشن پر بحث ہورہی ہے،اس بل سے لگتا ہے کہ ہم کرپشن کو فروغ دینا چاہتے ہیں ۔ہم اس کا حصہ نہیں بننا چاہتے،آئین کے 2 42آرٹیکل سے بھی متصادم ہے،اپوزیشن سمجھدار ہے،ایسا بل نہیں آنے دے گی جس سے اپوزیشن شرمندہ ہو،ہم واک آؤٹ کرتے ہیں اس کے ساتھ ہی اپوزیشن ارکان واک آؤٹ کرگئے۔(خ م+ع ع)