خبرنامہ پاکستان

قومی اسمبلی ، حکومت کو مردم شماری میں قبائلی علاقوں کے عوام کے بلا امتیاز اپنے علاقوں میں اندراج کو یقینی بنانے کی ہدایت

اسلام آباد (ملت + آئی این پی) قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی نے حکومت کو مردم شماری میں قبائلی علاقوں کے عوام کے بلا امتیاز اپنے علاقوں میں اندراج کو یقینی بنانے کی ہدایت کردی ‘ انہوں نے اس معاملے پر فاٹا کے پارلیمانی لیڈر شاہ جی گل آفریدی اور جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کو اعتماد میں لینے کی ہدایت بھی کی ہے۔ یہ ہدایات انہوں نے جمعہ کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران کیا مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اب بھی بڑی تعداد میں قبائلی دربدر ہیں آئی ڈی پیز کو ان کے اپنے علاقوں میں واپس نہیں آنے دیا جارہا ہے۔ اگر قبائلی عوام کا اپنے آبائی علاقوں میں اندراج نہ کیا گیا تو فاٹا کی آبادی کم ہونے کے خدشات ہیں بے گھر خاندانوں کا اندراج ان کے مستقل پتہ جات پر کیا جائے ایسا نہ ہوا تو فاٹا کی حلقہ بندیاں بھی متاثر ہونگی آبادی کی بنیاد پر نشستوں کا تعین ہوتا ہے مردم شماری کے فارم سے آئی ڈی پی کے اندراج کا خانہ ختم کردیا گیا ہے کیا قبائلی کا حق نہیں کہ ان کا اندراج ان کے اپنے علاقوں میں ہو۔ ڈپٹی سپیکر نے بھی مولانا فضل الرحمن کے موقف کی تائید کی اور کہا کہ آپریشنوں سے اب بھی لوگ اپنے علاقوں میں واپس نہیں آسکے ہیں ۔انتہائی حساس فیصلہ ہے۔ مستقل پتہ جات کے تحت فاٹا کے آئی ڈی پیز کا اندراج کیا جائے۔ انہوں نے پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانا فضل کو ہدایت کی کہ مردم شماری میں فاٹا کے عوام کی ممکنہ مشکلات کے پیش نظر پیشگی مولانا فضل الرحمن اور شاہ جی گل آفریدی کو اعتماد میں لیا جاسکے اور حکومت ان کے ساتھ میٹنگ کا انتظام کرے پارلیمانی سیکرٹری خزانہ نے کہا کہ معاملے سے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو آگاہ کیا جائے گا۔ (ن غ/ ا ع)