خبرنامہ پاکستان

قومی اسمبلی ارکان کا ایوان کی کارروائی کا آغاز قومی ترانےسےکرانےکا مطالبہ

اسلام آباد(آئی این پی)قومی اسمبلی میں ارکان اسمبلی نے نکتہ اعتراض پر ایوان کی کارروائی کا آغاز قومی ترانے سے کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عسکری دہشت گردی کے ساتھ معاشی دہشت گردی کے خاتمے کیلئے بھی اقدامات کرنے ہوں گے۔ دہشت گردی کی طرح کرپشن بھی ملک کیلئے ناسور بن چکی ہے ‘ سابق سپیکر فہمیدہ مرزا نے پارلیمانی وومن کا کس کو فعال بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ خواتین پارلیمنٹرینز کا ایک غیر جانبدار فورم ہے جس کی کارکردگی کی دنیا بھر میں تعریف ہوئی اسے ذاتی مفادات کے لئے استعمال نہ کیا جائے اور سیاست کی نذر ہونے سے بھی بچایا جائے۔ وومن کاکس کی سیکرٹری شائستہ پرویز نے کہا کہ اگر اپوزیشن کو اعتراض ہے تو میں مستعفی ہونے کیلئے تیار ہوں۔ شخصیات کے اختلافات کی وجہ سے اداروں کو تباہ نہ کیا جائے۔ حکومتی رکن وسیم اختر شیخ نے کہاکہ عمران خان نے پارلیمنٹرینز کو چور کہہ کر ساری پارلیمنٹ کا استحقاق مجروح کیا ہے پارلیمنٹ پر تنقید سے پہلے استعفیٰ دیں۔ بدھ کو قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر سابق سپیکر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا ‘ نگہت پروین میر ‘ وسیم اختر ‘ عبدالرشید گوڈیل ‘ عبدالقہار ‘ سلمان بلوچ اور شائستہ پرویز نے اظہار خیال کیا۔ ایم کیو ایم کے سلمان بلوچ نے کہا کہ میں نے اپنے حلقے میں گزشتہ سال کے ترقیاتی فنڈز سے 2 روڈز کی سکیمیں دیں تھیں ۔ ایک روڈ بن گیا دوسرے روڈ کے فنڈز لیپس ہو گئے ہیں۔ این اے 239 کے اس روڈ کی رقم بارے کچھ نہیں بتایا جا رہا ہے۔ نگہت پروین میر نے کہا کہ فٹبال کے قومی کھلاڑی اللہ بخش ریٹائرمنٹ کے بعد کسمپرسی کی زندگی بسر کر رہے ہیں ان کی مدد کیلئے کچھ کیا جائے۔ بہاولپور میں ہاکی کی خواتین کھلاڑیوں کیلئے ہاسٹل بنایا جائے۔ وسیم اختر شیخ نے کہاکہ ایک پارٹی کا سربراہ پوری پارلیمنٹ کو چور کہتا ہے نہ وہ سپیکر کو مانتا ہے نہ نیب اور الیکشن کمیشن کو مانتا ہے۔ اگر اس میں زرہ بھی شرم ہے تو استعفیٰ دے کر پارلیمنٹ کو گالیاں دے۔ کوئی اور سابق کرکٹر ایسا نہیں جو 300 کنال کے گھر میں رہتا ہو۔ ساری پارلیمنٹ کا استحقاق مجروح کرنا ہے اگر وہ صادق و امین ہے تو تسلیم کرے کہ سیتا وائٹ اس کی بیٹی ہے۔ عبدالرشید گوڈیل نے کہا کہ بہت سارے سالوں کے بعد پہلی مرتبہ 6 ستمبر اس طرح منایاگیا کہ نوجوان نسل کو پتہ چلا ہے کہ 6 ستمبر کی کیا اہمیت ہے۔ سابق سپیکر نے اسمبلی میں قومی ترانہ پڑھنا شروع کرایا اسے دوبارہ شروع کرایا جائے۔ مجھ سمیتہر کسی کا احتساب ہونا چاہیے۔ تمام ارکان پارلیمنٹ کا احتساب ہونا چاہیے۔ ارکان پارلیمنٹ کے کاروبار کرنے پر پابندی عائد کی جانی چاہیے۔ بیرون ملک سے پاکستانی دولت واپس منگوائی جائے۔ چوروں کا احتساب ہونا چاہیے۔ دہشت گردی کا مقابلہ فوج کر رہی ہے معاشی دہشت گردی کے خلاف بھی جنگ ہونی چاہیے۔ پاکستان میں رئیل اسٹیٹ کا بزنس بحران میں ہو نے کی وجہ سے سرمایہ دوبئی منتقل ہوا ہے۔ چوروں کو پکڑا جائے اور ایمانداروں کو آگے لایا جائے۔ فہمیدہ مرزا نے کہا کہ قومی اسمبلی کی کارروائی میں قومی ترانہ دوبارہ شروع کیا جانا چاہیے۔ پارلیمنٹ کی موجودگی میں آرڈیننس جاری نہیں ہونا چاہیے اگر پارلیمنٹ کو مضبوط کرنا ہے تو پھر آرڈیننس کی فیکٹری بند ہونی چاہیے۔ وومن رائٹس کمیشن کی چیئرپرسنز کی تقرری ہونی چاہیے۔ پارلیمانی وومن کاکس کو فعال کیا جائے۔ وومن کاکس کو ذاتی مقاصد کیلئے استعمال نہ کیاجائے میں نے وومن کاکس کو بھی اپنے ذاتی مقاصد کیلئے استعمال نہیں ہونے دیا۔ خدارا اس کو سیاست کی نذر نہ کیا جائے۔ شائستہ پرویز نے کہا کہ وومن کاکس کیلئے جو سپورٹ سابق اپوزیشن نے دی وہ موجودہ اپوزیشن نہیں دے رہی۔ ۔۔۔(رانا228ع ع)