خبرنامہ پاکستان

قومی اسمبلی: جماعت اسلامی اور فاٹا ارکان پر مشتمل جرگے نے مصالحت کروادی

اسلام آباد (ملت + آئی این پی) قومی اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کے رکن جاوید لطیف اور تحریک انصاف کے رکن مراد سعید کے مابین جھگڑے پر جماعت اسلامی اور فاٹا ارکان پر مشتمل جرگے نے مصالحت کروادی۔ جاوید لطیف نے قومی اسمبلی میں مراد سعید اور اسکی فیملی سے غیر مشروط معافی مانگ لی جبکہ پی ٹی آئی کے مراد سعید نے جرگے کے فیصلے کو مان لیا۔جمعرات کو قومی اسمبلی میں فاٹا کے رکن حاجی شاہ جی گل آفریدی نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ گزشتہ ہفتہ اس ایوان کے دو ارکان کے درمیان ناخوشگوار واقعہ پیش آیا، ہم نے جرگہ کے ذریعے معاملے کو ایوان میں نمٹانے ک کے لئے کوششیں کیں۔دونوں نے جرگہ پر اعتماد کا اظہار کیا ہے جس کے لئے ہم دونوں فاضل ارکان کے شکرگزار ہیں۔ ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی نے کہا کہ ہم حاجی شاہ جی گل آفریدی ‘ صاحبزادہ طارق اللہ اور صاحبزادہ محمد یعقوب کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ میاں جاوید لطیف نے کہا کہ ہمیں اپنے رویوں میں تبدیلی لانی چاہیے، ہم میں سے کسی کو کسی جماعت کے لیڈر کو بھی غدار نہیں کہنا چاہیے۔ میں نے ایوان میں شیخ مجیب الرحمن اور الطاف حسین کے تناظر میں بات کی تھی، پاکستان کا کوئی بھی لیڈر غدار نہیں ہو سکتا۔کسی کی ماں بہن بیٹی کے لئے کوئی بات کرنا انتہائی غیر مناسب ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو جملہ میرے منہ سے نکلا مجھے اس پر شرمندگی ہے، میں اپنے الفاظ واپس لیتا ہوں بلکہ غیر مشروط معافی بھی مانگتا ہوں۔ تحریک انصاف کے رکن مراد سعید نے کہا کہ نو سال پہلے جب اس ایوان میں آپریشن کے حوالے سے بات ہورہی تھی تو اس وقت میری ماں کے سر میں گولی لگی۔ میرے بھائی کا جسم گولیوں سے چھلنی ہوا۔ میرے بہن بھائیوں نے امن کے لئے گھر چھوڑ کر نقل مکانی کی۔انہوں نے کہا کہ ہم اس ایوان میں اپنے ملک کے لئے اپنے لوگوں کی نمائندگی کے لئے آئے ہیں، ہم جرگہ کے معزز اراکین کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ اس ایوان سے وعدہ کرتا ہوں کہ پاکستان سے برائیوں کا خاتمہ کرنے کی جدوجہد کروں گا اور اپنی قوم کی نمائندگی اور ترجمانی کرتا رہوں گا۔ میر اعجاز جاکھرانی نے بھی معاملہ خوش اسلوبی سے نمٹنے پر اطمنیان کا اظہار کیا اور کہا کہ سیاستدانوں کو آپس میں نہیں لڑنا چاہیے۔، اس سے جگ ہنسائی کا موقع ملتا ہے، جرگہ کے ذریعے صلح ہونا اچھی بات ہے۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ سنت رسول ؐپر عمل ہوا ہے اور جرگہ کے ذریعے صلح پر ہمیں خوشی ہوئی ہے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے اور میاں عبدالمنان نے کہا کہ جرگہ کے ذریعے صلح نامہ خوش آئند ہے، مراد سعید کی دل آزاری ہوئی ہے ہم معذرت چاہتے ہیں۔ ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ جن لوگوں نے جرگہ کے ذریعے اپنا کردار ادا کیا ہے ہم سب کے شکر گزار ہیں۔ سپیکر نے ہمیشہ اپنا کردار ادا کیا ہے اور اس واقعہ کے حوالے سے بھی ہم نے اپنی ذمہ داری ادا کی ہے ، سپیکر نے واقعہ کے بعد فی الفور کمیٹی قائم کی۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی نے قاعدہ 30 اور 31 کے تحت سفارش کی تھی۔ جرگہ نے بڑے احسن انداز میں مسئلہ حل کیا ہے۔ یہی جمہوریت اور پارلیمانی روایات کی خوبصورتی ہے۔(رڈ)