خبرنامہ پاکستان

قومی اسمبلی: فاٹا ارکان کا واک آئوٹ

اسلام آباد (ملت + آئی این پی) قومی اسمبلی میں فاٹا ارکان کا ڈپٹی سپیکر کی جانب سے اپنی تحریک استحقاق متعلقہ کمیٹی کو نہ بھجوانے پر ایوان سے واک آؤٹ ‘ فاٹا ارکان سبکدوش آرمی چیف کے دورہ قبائلی علاقہ جات کے موقع پر مدعو نہ کئے جانے پر فاٹا ارکان کے پارلیمانی لیڈر شاہ جی گل آفریدی کی طرف سے پیش کی گئی تحریک استحقاق فوری طور پر قائمہ کمیٹی کو بھجوانے کا مطالبہ کر رہے تھے جبکہ ڈپٹی سپکر مرتضیٰ جاوید عباسی کا سپیکر چیمبر میں قانونی پہلوؤں کا جائزہ لینے کے بعد کوئی فیصلہ کرنے پر اصرار تھا۔ پی پی پی رکن سید نوید قمر نے 20ویں سکیل سے اوپر کے افسران کی ترقی کے نظام کی اصلاح کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنانے جبکہ (ن) لیگی رکن کیپٹن (ر) صفدر نے قرآنی آیات اور احادیث کو بے حرمتی سے بانے کے اقدامات اور ٹی وی ڈراموں کے درمیان چلنے والے فحش اشتہارات سنسر کرنے کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنانے کا مطالبہ کیا۔ منگل کو ایوان میں نکتہ اعتراض پر سید نوید قمر ‘ شازیہ مری ‘ شاہ جی گل آفریدی ‘ مسرت عالم زیب ‘ میاں عبدالمنان ‘ کیپٹن (ر) صدر ‘ شیر اکبر خان ‘ اعجاز جاکھرانی و دیگر نے نکتہ اعتراض پر اہم قومی اور علاقائی ایشوز ایوان میں زیر بحث لانے۔ سید نوید قمر نے کہا کہ گریڈ 20 سے اوپر کے افسران کی ترقی کے نظام کو شفاف بنانے کی ضرورت ہے ‘ ایوان کی کسی کمیٹی کو اس طریقے کار کا جائزہ لینا چاہیے۔ سول سروس ریفارمز ہونی چاہیے۔ شازیہ مری نے کہاکہ اجلاس منگل کی بجائے بدھ کو ختم ہو رہا ہے اس لئے دو روز قبل وقفہ سوالات کی قرعہ اندازی بارے رولنگ کی ضرورت ہے۔ شاہ جی گل آفریدی نے کہاکہ آرمی چیف کے دورہ خیبر ایجنسی کے دوران فاٹا کے ارکان کو ان سے دور رکھا گیا ۔ ہمارا احتجاج ہے کیونکہ استحقاق مجروح ہوا ہے۔ یہ معاملہ استحقاق کمیٹی کو مجروح کیا جائے۔ اگر اس معاملے کو ریفر نہ کیا گیا تو واک آؤٹ کریں گے۔ ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ معاملے کا سپیکر چیمبر میں جائزہ لے کر کوئی فیصلہ کریں گے۔ غازی گلا ب جمال نے کہا کہ فاٹا ریفارمز 100 سال بعد ایک انقلابی اقدام ہے۔ آرمی چیف کے دورہ میں ارکان پارلیمنٹ کو کھڈے لائن لگایا گیا ۔ اس لئے معاملہ فوری طور پر استحقاق کمیٹی کو ریفر کر دیا جائے۔ مسرت عالم زیب نے کہاکہ ارکان پارلیمنٹ کو ایک بابو نے خراب کیا ہے۔ افسران کی ترقی کے معاملے پر ایوا ن کی کمیٹی بنائی جائے۔ کیپٹن (ر) صفدر نے کہا کہ قرآن آیات اور احادیث کے احترام کے لئے اقدامات ضروری ہیں۔ مساجد کے باہر باکس لگائے جائیں جو محفوظ کر سکیں۔ ٹی وی ڈراموں میں فحش اشتہار دکھائے جاتے ہیں۔ پارلیمانی سنسر بورڈ بنایا جائے جو اشتہارات کو سنسر کر سکے ۔ شیر اکبر خان نے کہا کہ شاہ جی گل آفریدی کا نکتہ اعتراض کمیٹی کو بھجوایا جائے۔ فاٹا ارکان معاملہ تحریک استحقاق کو نہ بھجوانے پر ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔ میاں منان نے کہاکہ قواعد کے تحت گریڈ 22 سے سینئر ہیں اس لئے فاٹا ارکان کی تحریک استحقاق کمیٹی کو بھیج کر ایک روایت قائم کی جائے۔ شازیہ مری نے کہا کہ ایک نجی چینل کو 7 دن معطل کرنا پیمرا کے دائرہ کار سے باہر ہے۔ یہ رویہ مناسب نہیں ۔ پیمرا اس فیصلے پر نظر ثانی کرے۔ اعجاز جاکھرانی نے کہا کہ ہاؤس بزنس ایڈوائزری کے تحت اجلاس (آج) ختم ہونا تھا لیکن ایڈوائزری کمیٹی میں لے جائے بغیر اسے کس طرح جاری رکھا گیا ہے۔ یہ کمیٹی کی توہین ہے۔ ۔۔۔(رانا228ع ع)