خبرنامہ پاکستان

قومی اسمبلی میں ارکان کا پاکستان اور تاجکستان کے درمیان تجارتی تعاون میں اضافے کا خیرمقدم

اسلام آباد ۔ (اے پی پی) قومی اسمبلی میں سیاسی جماعتوں نے پاکستان اور تاجکستان کے درمیان تجارتی تعاون میں اضافے کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کاسا 1000 ایک عملی مثال ہے‘ جیسے جیسے تعلقات بڑھیں گے دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور معیشت کے حوالے سے رشتہ مزید مضبوط ہوگا‘ دونوں ممالک اگر دہشتگردی کا مل کر مقابلہ کریں گے تو پورے خطہ میں امن آئے گا‘ کاسا1000 منصوبے پر پیش رفت کے لئے مئی میں وزیراعظم تاجکستان جائیں گے۔ بدھ کو قومی اسمبلی میں پاک تاجک فرینڈ شپ گروپ کے کنوینئر طلال چوہدری نے پاکستان اور تاجکستان کے تعلقات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات میں گزشتہ دو سالوں کے دوران بڑی پیش رفت ہوئی ہے۔ کاسا 1000 منصوبے کو عملی شکل دینے میں سپیکر سردار ایاز صادق کا بڑا اہم کردار ہے۔ منصوبے پر پیش رفت کے لئے مئی میں وزیراعظم تاجکستان جائیں گے۔ ہم تاجکستان کے پاکستان کے لئے اس تحفہ کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تاجکستان کے ساتھ ہمارے مذہبی ثقافتی تعلقات ہیں۔ ماضی میں ہمارے رابطہ منقطع ہوئے جو اب بحال ہو رہے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کاسا 1000 ایک عملی مثال ہے۔ جیسے جیسے تعلقات بڑھیں گے دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور معیشت کے حوالے سے رشتہ مزید مضبوط ہوگا۔ دونوں ممالک اگر دہشتگردی کا مل کر مقابلہ کریں گے تو پورے خطہ میں امن آئے گا۔ آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے تاجکستان کے سپیکر اور وفد کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ہم معزز مہمانوں کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے سپیکر تاجکستان کو مدعو کرنے پر سپیکر سردار ایاز صادق کے کردار کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ ان کے اس دورے سے پاکستان اور تاجکستان کے درمیان ہر قسم کے روابط میں اضافہ ہوگا۔ ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے تاجک سپیکر اور ان کے وفد کو خوش آمدید کیا۔ انہوں نے کہا کہ تاجکستان مشرق وسطیٰ کا دل ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان سٹریٹجک تعلقات کو وسعت دی جائے اور عوامی روابط کو فروغ دیا جائے۔ حاجی شاہ جی گل آفریدی نے تاجک وفد کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ ان کے اس دورے سے امن اور تجارت کے حوالے سے تعلقات بہتر ہونگے اور خطہ میں امن آئے گا۔ حاجی غلام احمد بلور نے کہا کہ تاجکستان کے ساتھ ہمیں تعلقات پر فخر ہے۔ پشاور اور بخارا کے درمیان کاروباری روابط 1917ء سے تھے۔ تاجک سپیکر کے اس دورے سے ہمارے دیرینہ تعلقات بحال ہونگے۔ سید آصف حسنین نے تاجکستان کے وفد کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ یقینی طور پر مشرق وسطیٰ میں تاجکستان کی بہت بڑی اہمیت ہے۔ پاک تاجکستان تعلقات سے خطہ میں ترقی‘ خوشحالی اور امن آئے گا۔ عائشہ سید نے کہا کہ پاکستان اور تاجکستان کے درمیان تعلقات تاجک سپیکر اور ان کے وفد کے دورے سے مزید مضبوط ہونگے اور مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک کو امن کا پیغام ملے گا۔ آسیہ ناصر نے بھی جمعیت علماء اسلام (ف)کی طرف سے معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان عوامی سطح کے رابطوں سے مزید بہتری آئے گی۔ عبدالقہار خان نے بھی اپنی جماعت کی طرف سے پارلیمانی وفد کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ پاکستان کا مستقبل مشرق وسطیٰ سے جڑا ہوا ہے۔ پاکستان تاجکستان سے تیل اور گیس کے ذخائر دریافت کرنے کے حوالے سے جدید ٹیکنالوجی سے مستفید ہو سکتا ہے۔ قیصر احمد شیخ نے کہا کہ پاکستان اور تاجکستان کے درمیان دیرینہ تعلقات ہیں۔ اس سے خطہ کی تجارت میں بہتری آئے گی۔ دونوں ممالک ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کر سکتے ہیں۔ ہم معزز مہمانوں کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ وفاقی وزیر زاہد حامد نے حکومت کی طرف سے تاجکستان کے سپیکر شکور جان ظہوروف اور ا کے وفد کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کے تاجکستان کے دورے کے موقع پر دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے ایک نئے دور کا آغاز ہوا ہے۔ کاسا 1000 منصوبے کو جلد مکمل کرنے پر اتفاق سمیت دونوں ممالک کے درمیان ہر قسم کے تعاون پر مبنی تعلقات میں مزید بہتری آئے گی۔