خبرنامہ پاکستان

قومی اسمبلی میں سعودی عرب میں مقامات مقدسہ پرحملوں کی مذمتی قرارداد متفقہ طورپرمنظور

اسلام آباد (آئی این پی) قومی اسمبلی میں سعودی عرب میں مقامات مقدسہ پر حملوں کی مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی‘ قرارداد میں کہا گیا کہ مقامات مقدسہ پر دہشت گردانہ حملے عالم اسلام پر حملے ہیں دہشت گرد انسانیت کے دشمن ہیں‘ عالمی برادری اور اسلامی ممالک اتحاد و یکجہتی کے ذریعے دہشت گردی کے اس ناسو رکو ختم کریں، سعودی عرب میں حملوں پر پورا پاکستان افسردہ اور غمزدہ ہے، متاثرہ خاندانوں سے اظہار ہمدردی اور سعودی عوام سے یکجہتی کا اظہار کیا گیا ،انسانیت اور اسلام دشمنوں کے خلاف امت مسلمہ کو متحد ہونے کی ضرورت ہے ہرقسم کی دہشتگردی کی مذمت کرتے ہیں۔مذمتی قرارداد وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے پیش کی، قرارداد پر بحث کے دوران حکومت اور اپوزیشن میں تلخ جملوں کا تبادلہ ، تحریک انصاف کی رکن اسمبلی شیریں مزاری نے کہا کہ بتایا جائے کیا پاکستان میں دہشتگردی ہو تو مسلم ممالک کی پارلیمنٹ بھی اس طرح مذمت کرتی ہیں،کیا سعودی عرب نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی مذمت کی ہے،حکومتی رکن کیپٹن (ر)صفدر نے کہا کہ تحریک انصاف کے اندر اسلامی درس شروع کیا جانا چاہئے، میں تو تحریک انصاف والوں کی دل کی دھڑکن بھی سمجھ لیتا ہوں، تحریک انصاف والوں نے دو الفاظ بول کر ہماری ساری محنت کو ضائع کر دیا ہے، یہ لوگ تبلیغی جماعت والوں کے ساتھ 40 دن لگائیں تاکہ پتہ چلے دین کیا ہوتا ہے،شیریں مزاری نے کہا کیپٹن صفدر دین ہمیں نہ سمجھائیں خود سمجھیں۔منگل کو قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر اسمبلی سردار ایاز صادق کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں سعودی عرب میں مقامات مقدسہ پر حملوں کی مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی۔قرارداد میں کہا گیا کہ مقامات مقدسہ پر دہشت گردانہ حملے عالم اسلام پر حملے ہیں دہشت گرد انسانیت کے دشمن ہیں‘ عالمی برادری اور اسلامی ممالک اتحاد و یکجہتی کے ذریعے دہشت گردیکے اس ناسو رکو ختم کریں، سعودی عرب میں حملوں پر پورا پاکستان افسردہ اور غمزدہ ہے، متاثرہ خاندانوں سے اظہار ہمدردی اور سعودی عوام سے یکجہتی کا اظہار کیا گیا ،انسانیت اور اسلام دشمنوں کے خلاف امت مسلمہ کو متحد ہونے کی ضرورت ہے ہرقسم کی دہشتگردی کی مذمت کرتے ہیں۔ قرارداد پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے شیریں مزاری نے کہا کہ مسلم امہ نے کبھی کشمیر میں ہونے والے ظلم و ستم کی مذمت نہیں کی ان کو بھی مذمت کرنی چاہئے۔ سید نوید قمر نے کہا کہ مکہ اور مدینہ میں ہونے والے حملے درحقیقت پوری امت مسلمہ پر حملے ہیں مقدس مقامات سب کے لئے برابر ہیں اور اس قرارداد کی حمایت کرتے ہیں ۔ نعیمہ کشور خان نے کہا کہ مقامات مقدسہ پر حملہ مسلمانوں پر حملہ ہے دہشت گردی قابل مذمت ہے اور جے یو آئی بھی اس کی حمایت کرتی ہے۔ صاحبزادہ طارق اﷲ نے کہا کہ رمضان المبارک کے دوران ہونے والے دھماکوں کی مذمت کرتے ہیں۔ سعودی عرب میں مقامات مقدسہ کی حفاظت کیلئے پاکستان اپنا مکمل تعاون سعودی حکومت سے رکھنا چاہئے تاکہ حرمین شریفین کی حفاظت کرسکیں۔ سپیکر اسمبلی ایاز صادق نے کہا کہ اگر وہاں حفاظت کی بات کی جائے تو تمام مسلمان میرے سمیت جائیں گے۔ کیپٹن (ر) صفدر نے کہا کہ سعودی عرب میں جمعہ کے ہر خطبہ میں مسلمانوں کیلئے دعا کی جاتی ہے مدینہ پر حملہ ہمارے ایمان پر حملہ ہے تحریک انصاف کو اپنے ارکان کی مذہبی تربیت کرنی چاہئے۔ شیریں مزاری نے کہا کہ ہمیں دین نہ سکھایا جائے بلکہ خود دین سیکھنا چاہئے۔ کیپٹن (ر) صفدر نے کہا کہ میں تحریک انصاف کے دلوں کی دھڑکن بھی سمجھتا ہوں انہیں تبلیغی جماعت کے ساتھ چالیس دن لگانے چاہئیں علی محمد خان نے کہا وزیراعظم سعودی حکومت کو حرمین شریفین کے لئے ایس ایس جی گروپ کی پلاٹون بھجوانے کی رضاکارانہ پیش کش کریں،(ن غ +ع ح)