خبرنامہ پاکستان

قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی برائے داخلہ

اسلام آباد: (ملت+آئی ای پی)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی ذیلی کمیٹی ے تیزاب اور آگ سے جلا ے کے جرم کے قا و میں ترمیم کا بل متفقہ طور پر م ظور کر لیا۔بل کے تحت تیزاب اور آگ سے جلا ے کے واقعہ میں متاثرہ شخص کی موت ہو ے سے جرم کا ارتکاب کر ے والے مجرم کو کم از کم عمر قید کی سزا دی جائیگی،دا ستہ تیزاب یا آگ سے جلا ے کے عمل سے زخم پہ چا ے والے کوکم ازکم 7 سال سزا ہوگی ،تیزاب یا آگ سے جلا ے کے ارتکاب کی کوشش کر ے والے کو 3 سے 7 سال تک قید اور ایک لاکھ تک جرما ہ ہو گا،ملزم کے خلاف کارروائی کے دورا جہاں ممک ہو راوزا ہ کی ب یاد پر سماعت ہو ، ایکٹ پر عمل در آمد کے لیے تیزاب اور آگ سے جلا ے کے جرم کا گرا ی بورڈ قائم کیا جا ئے گا۔جمعہ کو قومی اسمبلی کیذیلی کمیٹی برا ئے داخلہ کا اجلاس ک و یر جاوید علی شاہ کی زیرصدارت پارلیم ٹ ہاؤس میں ہوا۔اجلاس میں کمیٹی ممبرا کے علاوہ وفاقی وزارت داخلہ کے اعلیٰ حکام ے شرکت کی ۔ذیلی کمیٹی میں وزارت قا و کے حکام کی عدم حاضری پر شدید برہمی کا اظہار کیا گیا ، اجلاس میں چیئر می بے ظیر ا کم سپورٹ پروگرام کی چیئر می اور رک قومی اسمبلی ماروی میم کی جا ب سے تیزاب اور آگ سے جلا ے کے جرم کے قا و میں ترمیم کا بل پیش کیا گیا ۔اس موقع پر ک و یر جاوید علی شاہ ے کہا کہ ات ا اہم بل تھا اور وزارت قا و کے حکام نہیں پہنچے،کمیٹی ممبران نے کہا کہ اگر وزارت قانون کے حکام نہیں آئے تو بل کیوں تاخیر کا شکار ہو ۔ کمیٹی نے متفقہ طور پر آگ اور تیزاب سے جلانے کا ترمیمی بل منظور کر لیا۔ بل میں سفارش کی گئی ہے کہ تیزاب اور آگ سے جلنے کے متاثرین کو مفت طبی امداد فراہم کرنا اور بحالی حکومت کی ذمہ داری ہو گی، بل کا اطلاق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ہو گا،بل کے تحت تیزاب اور آگ سے جلانے کے واقعہ میں متاثرہ شخص کی موت ہونے سے جرم کا ارتکاب کرنے والے کو عمر قید با مشقت کی سزا دی جائے گی ،دانستہ تیزاب یا آگ سے جلانے کے عمل سے زخم پہنچانے میں کم از کم سزا 7 سال سے کم نہیں ہو گی ۔ تیزاب یا آگ سے جلانے کے ارتکاب کی کوشش کرنے والے کو 3 سے 7 سال تک قید اور ایک لاکھ تک جرمانہ ہو گا ۔ملزم کے خلاف کارروائی کے دوران جہاں ممکن ہو روزا نہ کی بنیاد پر سماعت ہو ، ایکٹ پر عمل در آمد کے لیے تیزاب اور آگ سے جلانے کے جرم کا نگرانی بورڈ قائم کیا جائے گا۔بل کی محرک ماروی میمن کا کہنا تھا کہ ایکٹ بننے کے بعد صوبے بھی اس پر قانون سازی کر سکتے ہیں ،ملک میں آگ و تیزاب سے جلنے کے علاج کے تین سرکاریاور ایک پرائیویٹ ہسپتال ہے ۔(رڈ)