خبرنامہ پاکستان

قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس

اسلام آباد (ملت + اے پی پی) قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی زیلی کمیٹی کا اجلاس منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس میں کمیٹی کے کنوینئر سردار عاشق حسین گوپانگ کی زیر صدارت ہوا۔ جس میں کمیٹی کے ارکان عبدالرشید گوڈیل ‘ ڈاکٹر عارف علوی اور شاہدہ اختر علی کے علاوہ متعلقہ سرکاری اداروں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزارت خارجہ کے 2008-09ء اور 2009-10ء کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔ سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے پی اے سی کو ایک آڈٹ اعتراض کے جائزے کے دوران بتایا کہ گزشتہ تین سال کے دوران وزارت خارجہ میں پیپرا رولز کی ایک خلاف ورزی بھی نہیں ہوئی۔ ہم نے اس حوالے سے خصوصی ہدایت دے رکھی ہے۔ سردار عاشق حسین گوپانگ نے کہا کہ 10سال سے پہلے بھی اسی طرح کی ہدایت موجود تھی۔ سیکرٹری خارجہ نے پی اے سی کو بتایا کہ 4ہزار ڈالر سے دنیا میں کسی جگہ ہمارے سفارت خانوں نے کوئی چیز خریدنی ہوتی ہے تو اس کو ویب سائٹ پر مشتہر کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹی رقم کے ٹھیکوں پر کوئی ٹھیکیدار کام بھی کرنے کے لئے تیار نہیں ہوتا۔ بیرون ملک پاکستانی سفارت خانوں میں مالیوں اور صفائی کے عملے کو ادائیگیوں کے حوالے سے آڈٹ اعتراض پر آڈٹ حکام نے بتایا کہ یہ ادائیگیاں خلاف قواعد کی گئی ہیں۔ سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کہا کہ اس طرح کا سٹاف ہماری ضرورت ہے۔ مگر فنانس ادارے ہماری اس جائز ضرورت کو نہیں سمجھ رہے۔ پی اے سی کے ارکان نے کہا کہ باقاعدہ آسامی ہونی چاہئے۔ جس کے بعد بھرتیاں کی جائیں ۔ پی اے سی نے وزارت خارجہ کو ہدایت کی کہ محکمانہ آڈٹ کمیٹی (ڈی اے سی) کے اجلاس تواتر کے ساتھ منعقد کئے جائیں اور کوشش کی جائے کہ زیادہ سے زیادہ آڈٹ اعتراضات اسی فورم پر نمٹا دیئے جائیں۔